تازہ ترین

جمعرات، 16 نومبر، 2017

چھاترچنتک سبھا نے ملائی متھلا اسٹوڈنٹس یونین کی آواز میں آواز


چھاترچنتک سبھا نے ملائی متھلا اسٹوڈنٹس یونین کی آواز میں آواز
 
لکھنؤ(یواین اےنیوز16نومبر2017)متھلا اسٹودنٹس یونین نے اپنے جائزمطالبات کولیکر یونیورسٹی انتظامیہ اور بہارسرکار خلاف ایک تاریخی احتجاج کیا جس میں ان کی ١١مانگیں تھی 
(١)متھلا یونیورسٹی کو سینٹرل یونیورسٹی کا درجہ دیا جائے 
٢)یونیورسٹی اور اس کے تمام کالجزمیں وائ فائ کی سہولت مہیا کرائ جائے 
(٣) سیشن اپنے ٹائم پر شروع اورختم ہو 
(٤) ڈگری کے ایکزام کا روڈ میپ دیسمبر تک دیں 
(٥)کالج کی لائبریریاں ڈیجیٹل ہو
(٦)طلبہ یونین کا فوری چناؤ کیا جائے 
(٧)پرائیوٹ لاج میں سہولت چیک کرنے کے لیئے ایک کمیٹی کا قیام ہو 
(٨)طلبہ کے لیئے پانچ لیٹروالا سیلینڈر کا انتظام ہو 
(٩)سارے ملحقہ کالج میں پینے کے پانی کے ساتھ پاخانہ وغیرہ کی صفائ کرائی جائے اور ہاسٹل کی تعمیر جلد ازجلد شروع کی جائے
(١٠)گریجویشن کا ریزلٹ ٣٠ دیسبر سے پہلے آئے 
)کالج میں طلبہ سے ناجائز وصولی بند کیوجائے 
تقریبا اس مظاہرے میں دس ہزار اسٹوڈنس نے شرکت کی 
متھلا اسٹوڈنٹس یونین کے حمایت میں چھاتر چنتک سبھا لکھنؤ سے آئے ہوئے محمد آبشارالدین نے وی سی صاحب کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ اگر ١٨ سال کی عمر میں اپنا مکھیا.ایم ایل ائے‛ ایم پی چن سکتا ہے تو یونیورسٹی میں اپنا ریپریزنٹیٹو کیوں نہیں چن سکتا

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad