تازہ ترین

پیر، 11 دسمبر، 2017

منگلور میں استاذ رشید افغانی کی یاد میں کل ہند مشاعرہ کا انعقاد


منگلور میں استاذ رشید افغانی کی یاد میں کل ہند مشاعرہ کا انعقاد
اگر مہمان خوش ہوکر گیا ہے میزبانی سے* تو برکت گھر میں آئے گی خدا کی مہربانی سے
منگلور، اتراکھنڈ (یواین اےنیوز11دسمبر2017) استاذ شاعر جناب رشید افغانی مرحوم کی یاد میں ہندو مسلم ایکتا کمیٹی کی جانب سے منگلور محلہ مردگان میں آل انڈیا مشاعرہ کا انعقاد ہوا جس کی صدارت خلیل ٹھیکیدار نے فرمائی، شمع روشن کی رسم کنور جاوید اقبال، حاجی سعیق خان کے ہاتھوں ادا کی گئی ۔ مہان خصوصی میں ڈاکٹر سنجیو جین کا نام قابل ذکر ہے۔ معروف شاعر و اردو ادیب جناب ڈاکٹر ماجد دیوبندی چیئرمین دہلی اردو اکیڈمی نے مشاعرہ کے کنوینر ڈاکٹر انجم افغانی کو’’فخر رشید افغانی ‘‘ کے ایوارڈ سے نوازا۔ مشاعرہ کی نظامت گلزار جگر دیوبندی و مونس کاظمی کے اشتراک سے انجام دی گئی۔ دیر رات تک شعراء نے اپنے اپنے کلام سے سامعین کو محظوظ کیا ، کنوینر کے شکریہ کے ساتھ بحسن و خوبی مشاعرہ اختتام پذیر ہوا۔ چند شعرا کے منتخب اشعار درج کیے جاتے ہیں۔
سنا ہے آپ ہیں ماہر ہوا چلانے میں
ہنر نہ چھوڑیں گے ہم بھی دیا جلانے کا
ڈاکٹر ماجد دیوبندی
گردش وقت کسی سمت بھی لے چل مجھ کو
ہاتھ اللہ نے بخشے ہیں کمانے والے
موصوف واصف نجیب آبادی
اگر مہمان خوش ہوکر گیا ہے میزبانی سے
تو برکت گھر میں آئے گی خدا کی مہربانی سے
ڈاکٹر انجم افغانی
کوئی فرات کی صورت جھلستے صحرا میں
مرے کٹے ہوئے بازو تلاش کرتا ہے
ڈاکٹر آفتاب نعمانی
نہ خوشبو سے محبت نہ عشق رنگوں سے
یہ کس کے ہاتھ میں گلشن تھما دیا تم نے
ندیم شاد دیوبندی
وہ تھا کہ میری بیوی کو لے کر ہوا فرار
میں دوستوں کو شعر سنانے میں رہ گیا
جہاز دیوبندی
نہ تو ہی اس کا مالک ہے نہ میں ہی اس کا بانی ہوں
نہ تیرا ہے نہ میرا ہے، یہ ہندوستان سب کا ہے
آفتاب اظہر صدیقی
ہو جب سے خیالات و تصور کے مکیں تم
اس دن سے مجھے لگنے لگے اور حسیں تم
صوفی جابر قسیم
ہونٹوں کو تشنگی سے وہ باندھے رہا مگر
اس نے کسی بھی قطرے کو دریا نہیں کیا
عبداللہ راہیؔ 
ان کے علاوہ کوثر کیرانوی، خورشید حیدر، مولانا اسجد رانا، خورشید عصری بجنوری، دانش غزل میرٹھی، عظمی پروین سردھنہ، وسیم جھنجھانوی، تنویر اجمل، تنویر گوہر، جگر یدوبندی، رونق زیدی، تاجدار زیدی، مونس کاظمی، ذیشان زیدی، قاری نسیم، پون کمار، ڈاکٹر راج سنگھ، سلیم منگلوری ، ضیا منگلوری، نیاز جھٹپٹ، حامد منگلوری وغیرہ نے بھی اپنے کلام پیش کیے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad