تازہ ترین

ہفتہ، 25 جنوری، 2020

مجوزہ قانون کے خلاف انسانی زنجیر میں لوگوں کی امڈی بھیڑ

ارریہ (معراج خالد)(یو این اے نیوز 25 جنوری 2020) امارت شرعیہ پٹنہ کی قیادت میں جمعیت علماء،جماعت اسلامی اور ریاست بہار کی تقریباً تین درجن سیاسی وسماجی تنظیموں کی حمایت سے آج بھاکپا مالے کے زیراہتمام ریاست بہار کا سی اےاے،این آر سی اور این پی آر مخالف انسانی زنجیر میں سیمانچل کے ضلع ارریہ میں لوگوں کی زبردست بھیڑ امنڈ پڑی۔امارت شرعیہ ارریہ اور جمعیت علماء ارریہ کی مسلسل کوششوں سے گاؤں،قصبات اور شہر تک کے لوگوں نے سڑک کے کنارے ایک گھنٹہ تک ہاتھوں میں ہاتھ ڈال کر اس کالے قانون کے خلاف سراپااحتجاج بنے رہے۔

لوگوں نے اپنے سینے اور پشت پر آئین بچاؤ،دیش بچاؤ،دستور بچاؤ،این آرسی واپس لو،این پی آر واپس لو،سی اےاے واپس لو،مودی حکومت ہوش میں آؤ،نتیش حکومت فرقہ پرستوں کا ساتھ چھوڑو،نوٹی فیکیشن واپس لو جیسی تختیاں لگارکھی تھیں۔زیرومائل سے پنارپل اور بیرگاچھی چوک،بھنگیہ ہوتے ہوئے تارن پل تک مکھیا شاد احمد عرف ببلو ،توصیف خان،ابونصر خان،اسد کمال عرف تارہ،عامر رضا، شہزاد انور،الحاج سعید،مولانا ارشد علیگ،مفتی محمد اطہر القاسمی جنرل سکریٹری جمعیت علماء ارریہ اور ایم آئ ایم کے ضلع صدر راشد انور کی قیادت میں،تارن پل سے بھبڑا چوک ہوتے ہوئے ارریہ کے سرحد چرگھریا تک جمعیت علماء جوکی ہاٹ کےسکریٹری قاری امتیاز احمد۔

تحفظ شریعتِ جوکی ہاٹ کے سکریٹری مولانا عبدا لوارث مظاہری سرپنچ سالم ظفر پرویز مشرف سماجی کارکن نیاز احمد حافظ علیم الدین  و دیگر کی قیادت میں،جبکہ جوکی ہاٹ سے پلاسی ہوتے سکٹی کرساکانٹا بلاک کے مفتی عبد الوارث قاسمی،حافظ کاشف نسیم،مولانا عبدالسلام عادل ندوی کی قیادت میں انسانی زنجیر نکالی گئی۔ضلع ارریہ کا مرکزی حیثیت کا حامل جوکی ہاٹ اور ارریہ بلاک کا سنگم بیرگاچھی چوک رہا۔جہاں انسانی زنجیر کے اختتام پر احتجاجی مظاہرہ سے ذمے داروں نے خطاب بھی کیا۔جہاں چاروں طرف سے لوگ لاکھوں کی تعداد میں جمع ہوگئے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad