تازہ ترین

منگل، 21 جنوری، 2020

کیرالہ کی مسجد کمپلیکس میں ہوئی ہندو لڑکی شادی،ہر طرف ہورہی ہے تعریف،مسجد ٹرسٹیوں نے دیا لڑکی کو دس تولہ سونا۔

ترونت پورم۔ ۲۰؍جنوری: کیرالہ کے الاپوجھا میں مسلم سماج نے مسجد کیمپس میں ایک ہندو لڑکی کی شادی کی میزبانی کرکے نئی مثال قائم کی ہے ۔ الاپوجھا کےچیروولی میں واقع مسجد میں یہ انوکھا نظارہ دیکھنے کو ملا ۔ اتوار کو ہندو رسم و رواج کے مطابق یہ شادی ہوئی ۔ مسجد کمیٹی نے شادی کے بعد ایک خاص دعوت کا بھی انعقاد کیا ، جس میں ہندو اور مسلم دونوں سماج کے لوگوں نے شرکت کی ۔ وزیر اعلی پنارائی وجین نے مسلم سماج کے اس قدم کی تعریف کی ہے ۔ دراصل انجو ( 22) کے والد کی دو سال قبل ایک حادثے میں موت ہوگئی تھی ، جس کے بعد اس کی ماں بندو بیٹی کی شادی کیلئے کافی پریشان تھیں ۔ مالی تنگی کی وجہ سے شادی کے اخراجات کا انتظام نہیں ہو پارہا تھا۔

بندو نے بیٹی کی شادی کیلئے مقامی مسجد سے مالی مدد مانگی ۔ مسجد نے بھی پوری مدد کی یقین دہانی کرائی ۔ انجو کی شادی 19 جنوری کو شرد کے ساتھ ہوئی ۔شادی کیلئے مسجد احاطہ میں پھولوں کی سجاوٹ کی گئی ۔ اندر ہی منڈپ بنایا گیا اور مہانوں کے بیٹھنے کا بندوبست کیا گیا ۔ پورے ہندو رسم و رواج کے ساتھ یہ شادی ہوئی ۔ شادی کے بعد مہمانوں کیلئے مسجد کے احاطہ میں ہی کھانے کا بھی انتظام کیا گیا ۔ اس شادی میں دونوں سماج کی طرف سے تقریبا ایک ہزار افراد شامل ہوئے ۔چیروولی جماعت کمیٹی کے سکریٹری نجم الدین نے بتایا کہ کمیٹی نے دلہن کو سونے کے  دس تولہ سونا اور دو لاکھ روپے تحفہ میں دئے ۔ کیرالہ کے وزیر اعلی نے مسلم سماج کے اس قدم کی تعریف کی ہے ۔ وزیر اعلی نے نئے جوڑے کو فیس بک پر نیک خواہشات دیں ۔ انہوں نے جماعت کے لوگوں کی بھی تعریف کی ۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad