تازہ ترین

پیر، 17 فروری، 2020

کورونا وائرس: چین کے ہوبی میں اب لوگوں کے گھر سے باہر نکلنے پر پابندی عائد ،خلاف ورزی پر ہوگی سزا

چین(یو این اے نیوز 16فروری 2020)کورونا وائرس کے خلاف جاری جنگ کے دوران ایک بڑا قدم اٹھاتے ہوئے ، چین نے ریاست ہوبے میں لوگوں کی سرگرمیوں پر سخت پابندیاں عائد کردی ہیں۔6کروڑ لوگوں کو کوئی ایمرجنسی پیش آتی ہے تبھی ہی گھر سے باہر نکلنے کو کہا گیا ہے۔اس کے علاوہ پرائیویٹ کاروں کے استعمال پر بھی غیر معینہ مدت کے لئے پابندی عائد کردی گئی ہے۔ کورونا وائرس کی وجہ سے سب سے زیادہ ہوبے اور ووہان شہر متاثر ہوئے ہیں ، جس میں اب تک 1،665 لوگ اپنی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ حالانکہ ، چین نے اعلان کیا ہے کہ لگاتار تیسرے دن بھی کورونا وائرس کے نئے کیس میں کمی درج کی گئی ہے اور وہ اس کو پھیلنے سے روک رہا ہے۔

 پابندیاں کیا ہیں؟
چین نے ہر کسی کو گھر سے نکلنے پر پابندی عائد کردی ہے ، اسی طرح تین دن میں صرف ایک شخص کو ایک گھر سے کھانے پینے اور ضروری سامان لانے کی اجازت دی گئی ہے۔ اسی کے ساتھ ہی ادویات ، ہوٹلوں ، کھانے کی دکانوں اور صحت کی خدمات کے علاوہ تمام دکانوں کو بند کرنے کے احکامات بھی دیئے گئے ہیں۔سامان کی ڈلیوری کے علاوہ ، ہر قسم کی کاروں پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ راجدھانی بیجنگ میں آنے لوگوں کو  14 دن تک طبی نگرانی میں تنہائی میں رہنے کو کہا گیا ہے ، خلاف ورزی کرنے پر  سزا متعین کی گئی ہے چین کے مرکزی بینک نے وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے استعمال ہونے والے نوٹوں کو جراثیم سے پاک کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

 کتنے نئے واقعات ہوئے اتوار کے روز ، انتظامیہ نے بتایا کہ 2009 میں نئے کیس آئے تھے جو ہفتے کے روز 2641 تھے۔  اس سے قبل ، 5090 نئے کیس سامنے آئے تھے۔ چین میں اب تک 68،500 افراد کورونا وائرس سے متاثر ہوچکے ہیں۔نئے معاملوں میں آرہی کمی پر ، چین کے قومی صحت کمیشن کے ترجمان می فینگ نے کہا ہے کہ یہ اعداد وشمار چین کو وائرس پر قابو پانے کی کوششوں کو ظاہر کرتا ہے۔نیز ، کمیشن کے روزانہ بلیٹن میں ، ملک بھر میں 142 نئی اموات کی اطلاع ملی ہے ، ان میں سے زیادہ تر اموات صوبہ ہوبی میں ہوئی ہیں۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad