تازہ ترین

جمعہ، 6 مارچ، 2020

مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملہ بم دھماکہ متاثرین نے سپریم کورٹ سے خصوصی جج کی میعاد میں توسیع کرنے کی گذارش کی

پٹیشن پر 16 مارچ کو سماعت متوقع، چیف جسٹس آف انڈیا نے پٹیشن پر جلد سماعت کرنے سے انکار کیا، گلزار اعظمی
ممبئی(یواین اے نیوز6مارچ2020)مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملہ کی سماعت کرنے والے خصوصی این آئی اے عدالت کے جج کی میعاد میں توسیع کے لیئے بم دھماکہ متاثرین نے انہیں قانونی امداد فراہم کرنے والی تنظیم جمعیۃ علماء مہاراشٹر(ارشد مدنی) کے توسط سے گذشتہ ہفتہ سپریم کورٹ آف انڈیا میں پٹیشن داخل کی تھی جس پر آج چیف جسٹس آف انڈیا سے جلدی سماعت کیئے جانے کی گذارش کی جسے چیف جسٹس آف انڈیا نے انکار کردیا اور پٹیشن پر سماعت کے لیئے 16 مارچ کی تاریخ مقرر کی ہے۔ یہ اطلاع آج یہاں ممبئی میں جمعیۃ علماء مہاراشٹر قانونی امداد کمیٹی کے سربراہ گلزار اعظمی نے دی۔گلزار اعظمی نے کہا کہ ایڈوکیٹ آن ریکارڈ گورو اگروال نے سپریم کورٹ میں پٹیشن داخل کی ہے جس میں در ج ہیکہ مالیگاؤں 2008 مقدمہ الگ نوعیت کا مقدمہ ہے۔

 جس میں دو تحقیقاتی ایجنسیوں کی جانب سے عدالت میں چارج شیٹ داخل کی گئی ہے اور موجودہ تفتیشی ایجنسی NIA بھگوا ملزمین خصوصاً سادھوی پرگیا سنگھ ٹھاکر کو مقدمہ سے بری کرنے کے لیئے کوشش کرر ہی ہے لیکن خصوصی جج ونوڈ پڈالکر نے تمام ملزمین کے خلاف چارج فریم کرکے مقدمہ کی سماعت شروع کردی اور ابتک اس معاملے میں 140 سرکاری گواہان عدالت میں اپنے بیانات کا اندراج کراچکے ہیں لہذ ا خصوصی جج کی میعاد میں توسیع کی جانی چاہئے تاکہ وہ جلد از جلد مقدمہ کا فیصلہ کرسکیں۔گلزار اعظمی نے مزید بتایا کہ پٹیشن میں درج کیا گیا ہیکہ اس مقدمہ کو بارہ سالوں کا طویل عرصہ گذر گیا ہے اور ابتک سماعت مکمل نہیں ہوئی ہے نیز اگر جج کی میعاد میں توسیع نہیں کی گئی تو مقدمہ مزید التواء کا شکار ہوسکتا ہے لہذا انصاف کا تقاضہ ہے کہ موجودہ جج کی میعاد میں توسیع کی جائے۔ایڈوکیٹ آن ریکارڈ گورو اگروال نے پہلے سپریم کورٹ آف انڈیا کے رجسٹر ار سے پٹیشن کو جلد از جلد سماعت کے لیئے پیش کیئے جانے کی گذارش کی۔

 جس پر رجسٹرار نے انہیں بتایا کہ سپریم کورٹ کے بیشتر جج بیماری کی وجہ سے چھٹی پر ہیں اورصرف گیارہ عدالتیں ہی کام کررہی ہیں ایسے میں کسی بھی نئے معاملے کو فوراً سماعت کے لیئے پیش نہیں کیا جاسکتا، رجسٹرار نے اس ماہ کے آخری بدھ کی تاریخ متعین کی تھی جس کے خلاف آج ایڈوکیٹ گورو اگروال نے چیف جسٹس کے سامنے پیش ہوکر پٹیشن پر جلد سماعت کرنے کی گذارش کی جس پر چیف جسٹس آف انڈیا نے انہیں 16 مارچ کی تاریخ دی۔گلزار اعظمی نے کہا کہ ہماری کوشش ہیکہ پٹیشن پر جلد از جلد سماعت ہوسکے تاکہ عدالت اس تعلق سے کوئی فیصلہ صادر کرے کیونکہ خصوصی جج کے ریٹائرڈ ہوجانے سے معاملے کی سماعت تھم گئی ہے اور ابھی تک کسی نئے جج کی بھی تقرری بھی نہیں ہوئی ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad