تازہ ترین

ہفتہ، 7 مارچ، 2020

بھارت مسلمانوں پر تشدد روکے نہیں تو۔۔۔۔۔۔۔۔ آیت اللہ خمینی

تہران(یواین اے نیوز 7مارچ2020)ایران کے اعلی رہنما آیت اللہ علی خمینی نے جمعرات کے روز ہندوستانی حکومت سے نام نہاد بنیاد پرست ہندوؤں اور ان کی جماعتوں کو روکنے کی اپیل کی۔ خمینی نے کہا کہ اگر ہندوستان مسلمانوں پر تشدد بند نہیں کرتا ہے تو اسے عالم اسلام سے الگ تھلگ کردیا جائے گا۔ نیز انہوں نے کہا کہ دہلی میں حالیہ تشدد سے پوری دنیا کے مسلمان غمزدہ ہیں۔ خمینی کا یہ بیان نئی دہلی میں ایران کے سفیر علی چیگانی کو طلب کرنے کے دو دن بعد سامنے آیا ہے اور دہلی میں تشدد سے متعلق ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف کے 'ناپسندیدہ' تبصروں کے خلاف سخت احتجاج درج کیا گیا تھا۔ خمینی نے ٹویٹ کیا ،"ہندوستان میں مسلمانوں کے قتل عام پر دنیا بھر کے مسلمان غمزدہ ہیں۔ ہندوستانی حکومت کو بنیاد پرست ہندوؤں اور ان کی جماعتوں کو روکنا اور مسلمانوں کی نسل کشی کو روکنا چاہئے تاکہ ہندوستان کو عالم اسلام سے الگ تھلگ ہونے سے بچایا جاسکے۔

ایران کی سلامتی اور خارجہ پالیسی سے متعلق فیصلے لینے والے خمینی نے انگریزی ، اردو ، فارسی اور عربی میں ٹویٹ کیا۔ ساتھ میں ، ایک بچے کی تصویر بھی پوسٹ کی گئی ہے ، جو دہلی میں حالیہ تشدد میں ہلاک ہونے والے شخص کی لاش دیکھ کر رو رہا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ ظریف نے پیر کو ٹویٹ کیا تھا ، "ایران ہندوستانی مسلمانوں کے خلاف منظم تشدد کی مذمت کرتا ہے۔ ایران صدیوں سے ہندوستان کا دوست رہا ہے۔ ہم ہندوستانی حکام سے تمام ہندوستانیوں کی خیریت کو یقینی بنانے اور بے نتیجہ تشدد کے پھیلاؤ کو روکنے کی اپیل کرتے ہیں۔ پرامن بات چیت اور قانون کے نفاذ سے آگے کی راہ ہموار ہوگی۔

اگلے ہی دن ہندوستان نے ایرانی سفیر چیگینی کو طلب کیا اور اسے بتایا کہ ظریف کے لئے دہلی میں ہونے والے واقعات کا انتخابی اور متعصبانہ انداز میں ذکر کرنا قابل قبول نہیں ہے۔ قومی دارالحکومت میں نظر ثانی شدہ شہریت ایکٹ (سی اے اے) کے حامیوں اور اس کی مخالفت کرنے والوں کے درمیان جھڑپوں کے بعد پچھلے ہفتے ہونے والے اس تشدد میں کم از کم 52 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ اہم بات یہ ہے کہ عراق میں امریکی ڈرون حملے میں ایران کے اعلی جنرل قاسم سلیمانی کے ہلاک ہونے کے بعد  ایران کے ساتھ امریکہ کے تناؤ کے درمیان جنوری میں ظریف نے ہندوستان کا سفر کیا تھا۔

اسی کے ساتھ ہی ہندوستان نےایران کے خلاف امریکی پابندیوں سے قطع نظر ، تہران کے ساتھ خوشگوار تعلقات برقرار رکھے ہیں اور ہندوستان اس خلیجی ملک میں اسٹریٹجک لحاظ سے اہم چابہار بندرگاہ کی ترقی میں سرگرم عمل رہا ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad