تازہ ترین

جمعہ، 27 مارچ، 2020

ملک میں لاک ڈاؤن کے بعد ایمرجنسی کا خطرہ! اقتصادی ایمرجنسی لاگو کرنے کے لئے عدالت میں دائر کی گئی عرضی۔

نئی دہلی، 26 مارچ (بی این ایس ) کوروناوایرس کی وبا کی وجہ سے لاک ڈاؤن کے پیش نظر ملک میں اقتصادی ہنگامی حالات نافذ کرانے کے لئے سپریم کورٹ میں ایک عرضی دائر کی گئی ہے۔پٹیشن میں دعوی کیا گیا ہے کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے ملک میں مالیاتی سرگرمیاں ٹھہر گئی ہیں۔ایڈووکیٹ وراگ گپتا کے ذریعے سنٹر فار اکانٹیبلٹی اینڈ سسٹیمیٹک چینج نامی تنظیم نے یہ عرضی دائر کی ہے۔پٹیشن میں دعوی کیا گیا ہے کہ کووڈ 19 سے پیدا چیلنجوں کا سامنا کرنے کے لیے مختلف اتھارٹی مختلف قدم اٹھا رہے ہیں جس کی وجہ سے الجھن ہے۔پٹیشن کے مطابق ایسی صورت میں قانون کی حکمرانی کی حفاظت کے لیے آئین کے آرٹیکل 360 کے تحت اقتصادی ہنگامی حالات لگانے کی ضرورت ہے۔پٹیشن کے مطابق وزیر اعظم نریندر مودی نے 21 دن کے لاک ڈاؤن کا اعلان کیا ہے اور اس دوران متعدد پابندیاں لگائی گئی ہیں۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ مختلف حکام کی طرف سے مختلف اقدامات اٹھائے جانے کی وجہ سے بھرم پیدا ہو رہا ہے

 اور افراتفری کووڈ 19 جیسی سنگین مسئلہ کا حل نہیں ہو سکتا۔لاک ڈاؤن کی وجہ سے مالیاتی سرگرمیاں ٹھہر گئی ہیں،چنانچہ آئین کے آرٹیکل 360 کے تحت ملک میں اقتصادی ہنگامی حالات نافذ کرنے کی ضرورت ہے۔ درخواست میں لاک ڈاؤن کے دوران مرکز کو بجلی، پانی، گیس، ٹیلی فون، انٹرنیٹ جیسی ضروری خدمات کے بلوں کی وصولی اورایم ای آئی کی ادائیگی معطل کرنے کی ہدایت دینے کی درخواست کی گئی ہے۔ا سی طرح، ریاستوں کی پولیس اور متعلقہ حکام کو مرکزی وزارت داخلہ کی ہدایات پر سختی سے عمل کرنے کا حکم دینے کی بھی درخواست کی گئی ہے تاکہ ملک میں ضروری خدمات نہ رکیں۔پٹیشن کے مطابق کووڈ 19 کی وجہ سے ملک کی موجودہ صورت حال ہو سکتا ہے کہ آزاد ہندوستان کی تاریخ کی سب سے بڑی ہنگامی صورت حال ہو اور اس وجہ سے اس پر مرکز اور ریاستی حکومتوں کے درمیان مربوط کمانڈ کے ذریعے آئین کی دفعات کے تحت غور کیا جائے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad