تازہ ترین

اتوار، 8 مارچ، 2020

یوروپی یونین اور ترکی کے مابین رشتوں میں آئی کھٹاس۔اردگان نے کہی یہ باتیں۔

ترکی(یواین اے نیوز8مارچ2020)یوروپی یونین (EU) اور ترکی کے مابین تعلقات میں کھٹاس آئی ہے۔ در حقیقت ، سن 2016 میں یورپی یونین اور ترکی کے مابین محدود ہجرت پر مہاجر معاہدہ اب 'ختم' ہوچکا ہے۔ جمعہ کے روز یونان کے وزیر اعظم کریاکوس میتسوتاکس نے یہ بات کہی۔ ترکی کے صدر رجب طیب اردوان نے گذشتہ ہفتے کہا تھا کہ وہ مہاجرین کو کسی بھی ملک جانے سے روکیں گے نہیں۔ ان کے اس اعلان کے ساتھ ہی سرحد پر مہاجرین کا رش پیدا ہوگیا ہے۔ ہر ایک بھاگ کر یورپ جانا چاہتا ہے۔

اردگان کا مؤقف ہے کہ شام میں لڑائی کی وجہ سے ہزاروں افراد ان کے پاس بھاگ رہے ہیں۔ کہا جارہا ہے کہ اس لڑائی کی وجہ سے ، دسمبر سے اب تک ، تقریبا دس لاکھ افراد ترکی کی سرحد پر جمع ہوچکے ہیں۔ شام کے شہر ادلیب میں حکومت مخالف دھڑے اور وہاں کی حکومت کے مابین ایک دوسرے پر مسلسل حملے ہوتے رہتے ہیں۔آپ کو بتادیں کہ ترکی میں پہلے ہی 37 لاکھ شامی مہاجرین موجود ہیں۔ اس کے علاوہ یہاں افغانستان کے لوگ بھی ہیں۔

معاہدہ کیا تھا؟
سن 2016 میں ترکی نے یورپی یونین کے ساتھ چھ ارب یورو کے بدلے مہاجرین کی نقل مکانی روکنے پر اتفاق کیا تھا۔ در حقیقت ، سال 2015 میں ، یوروپی یونین نے کہا تھا کہ ان کے پاس 10 لاکھ مہاجرین پہنچ چکے ہیں۔ یہاں تک پہنچنے کی کوشش کے دوران بہت سارے افراد کی موت بھی ہوگئی۔اس کے بعد یوروپی یونین نے انہیں ترکی کے ساتھ روکنے کا معاہدہ کیا۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad