تازہ ترین

اتوار، 8 مارچ، 2020

یوم خواتین اور خواتین شاہین

ڈاکٹر محمد عمار قاسمی
آج پوری دنیا میں عالمی یوم خواتین منایا جارہا ہے دنیا کے ہر گوشہ میں خواتین اپنے مستقبل کے منصوبے بنارہی ہونگی حکمران وقت خواتین کے بہتر مستقبل کے لئے لمبے چوڑے وعدے کررہے ہونگے خواتین سماج میں اپنی منفرد حیثیت کو تسلیم کرانے کے جدو جہد کی راہ ہموار کرہی ہونگی مگر عالمی یوم خواتین کی تاریخی حیثیت کو دیکھے تو ہمیں یہ معلوم ہوتا ہے آج کے تقریباً سو سال پہلے اس دن کی شروعات احتجاج سے ہی ہوتی ہے اس وقت  امریکہ میں خواتین نے اپنے تنخواہ کے مسائل کو لیکر ایک احتجاج کیا تھا تب اس وقت کے جابر حکمرانوں نے اس احتجاج کو اپنے طاقت کے زور پر گھوڑ سوار دستوں کے ذریعہ بڑی طاقت سے کچلنے کی کوشش کی تھی مگر ان ظالموں کو کیا معلوم کی یہ بنت حوا ہیں جو ٹوٹ تو سکتی مگر جابرانہ قوت سے دب نہیں سکتیں اور پھر وہی ہو ا جو جابروں ظالموں کے ساتھ ہوتا فرعون وقت کی شکست ہوئی اور نہتی خواتین کی فتح اور آج تک انہیں باہمت خواتین کی یاد میں ہر سال یوم خواتین دنیا منانے پر مجبور ہوتی ہے 

آج یہی صورت حال ہمارے وطن عزیز کی مگر آج ہماری مائیں بہنیں اپنے کسی حقوق کے لئے میدان احتجاج میں نہیں اپنے نان و نفقہ کے لئے نہیں بلکہ آج ہماری مائیں بہنیں تحفظ جمہوریت تحفظ آئین کے لئے میدانوں میں ہیں آج حکومت ہند پھر وہی غلطی دوہرا رہی ہے جو آج تک دنیا ظالم حکمرانوں نے کی آج ہمارے ملک کے وزیر اعظم صاحب یوم خواتین کے موقعہ پر اپنا شوسل اکاونٹ کچھ خواتین کو دیکر ملک کی تمام خواتین کو شرمندہ کرنے میں کوئی کسر نہ چھوڑی آج ہماری شاھینی ماوں کو انتظار تھا کہ آپ تین ماہ سے سیاہ قانون کے خلاف بیٹھی ہوئی ہیں شاید آپ یوم خواتین پر ہی آینگے آپ کا کوئی نمائندہ ہماری بات سنیگا مگر واہ رے سنگدل وزیر اعظم تونے کم ازکم دنیا کو دکھانے کے خاطر ہی آجاتے مگر آو گے کیوں طاقت کا جو نشہ ہے  صاحب جی آپ سے کئی معنوں میں سپر طاقت چین آج ایک نا دکھنے والے وائرس سے ٹوٹ چکا ہے جو کل ساری دنیا کو نئے نئے کارنامے دیتا تھا آج وہ بے بس بنا ہوا آج اسکی ساری ٹیکنالوجی فیل ہوچکی ہے اسے آپ سے زیادہ طاقت کا نشہ تھا مگر انجام آج دنیا کے سامنے ہے صاحب جی ابھی وقت ہے جائیے ان معصوم خواتین کی باتوں کو سنئے انکے دکھ کو سمجھئے نہیں تو صاحب جی وقت بڑا بے مروت ہوتا ہے سکنڈوں میں غرور کو خاک میں ملادیتا ہے دور مت جائیے آپ انہیں دیکھ لی جئے جن کے آشرواد پر آپ کی آج طوطی بولتی کل انکی بھی طوطی بولتی آج انکا کوئی پرسان حال نہیں 
صاحب جی جائیے شاہین باغ اور ان خواتین سے کچھ سبق حاصل کیجئے کل  آج پوری دنیا میں ہر ملک  خواتین اپنے حق کے جنگ لڑ رہی ہیں مگر آج گاندھی اور آزاد کی بیٹیاں آئین کی جنگ لڑ رہی ہیں ہزاروں سلام ایسی ماوں پر آج پوری دنیا میں ہماری ماوں نے ھندوستانی آئین کے تحفظ کی لڑائی لڑ کر ہر ھمدوستانی  کا سر فخر سے بلند کردیا ہے 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad