تازہ ترین

جمعرات، 5 مارچ، 2020

بھگوا دھاریوں نے بلند شہر میں دو مسلم نوجوانوں کو لاٹھی ڈنڈوں سے مار مار کر ادھ مرا کردیا۔ سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل۔

 بلند شہر۔(یو این اے نیوز 5مارچ 2020) ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔  ویڈیو میں ، کچھ غنڈے دو نوجوانوں کو بے دردی سے پیٹتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔  ویڈیو میں دیکھ رہا ہے کہ مار کھانے والا شخص رحم کی بھیک مانگ رہا ہے لیکن قاتلانہ حملہ آوروں  پر کسی قسم کا اثر نہیں دکھائی پڑ رہا ہے ۔  جبکہ دو بزدل ، اپنے آپ کو بہادر سمجھتے ہوئے ،غیر مسلح دو مسلم نوجوانوں کی پٹائی کی ۔دونوں نوجوانوں پر چھ سات لوگوں کی بھیڑ نے لاٹھی ڈنڈے سے جم کر پٹائی کئے جارہے ہیں  اس ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے ، لوگ لکھ رہے ہیں کہ دیکھیں کہ آج کے دور میں مسلمان ہونا کتنا مشکل ہوگیا ۔

 دراصل سارا معاملہ بلندشہر کا ہے۔  ویڈیو میں مارے گئے دونوں نوجوان مسلمان ہیں۔  ان دونوں پر گئوکسی کا الزام لگا کر بے دردی سے مارا پیٹا گیا ہے۔  ہجومی تشدد کا نشانہ بننے والے دونوں میں سے ایک نے کہا ، "ہم قریبی کولڈ اسٹوریج سے گاجر خریدنے جارہے تھے۔"  اچانک حملہ آوروں نے موٹرسائیکل ہمارے سامنے کھڑی کردی اور ہمیں کار سے کھینچ لیا۔  حملہ آور چھ سات کی تعداد میں تھا۔ویڈیو میں ، زخمی شخص یہ بھی بتا رہا ہیکہ 'وہ لوگ ہمیں مذہبی گالیاں دیتے ہوئے کہا کہ یہاں دلی سمجھ رکھا ہے کیا؟  متاثرہ شخص نے یہ بھی بتایا کہ ہم دونوں کو نامعلوم جگہ لے جایا گیا اور بری طرح سے پیٹا گیا۔  ان لوگوں نے کہا کہ دہلی میں ہونے والے فسادات سے ہمارا کوئی لینا دینا نہیں ہے۔  زخمی نوجوان یہ بھی الزام لگا رہے ہیں کہ ہجوم نے ہمارے منہ پر تیزاب ڈالنے کی بات کی ہے۔

یہ واقعہ پیر کا بتایا جارہا ہے لیکن بدھ کے روز اس کی ویڈیو منظر عام پر آئی۔  ویڈیو میں ، کچھ دوسرے لوگوںموٹرسائیکل پر بیٹھے ہوئے بھی دیکھے جاسکتے ہیں ، جو اس ہجومی زیادتی  کو دیکھتے رہتے ہیں۔  اس واقعے کی ویڈیو اب سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہورہی ہے لوگ ویڈیو کو شیئر کررہے ہیں ملزمان کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کررہے ہیں۔  اسی کے ساتھ ، کچھ لوگ اتر پردیش کی یوگی حکومت پر کڑی تنقید بھی کررہے ہیں۔  ایسے میں لوگ لکھ رہے ہیں کہ یوگی راج میں آوارہ جانور لوگوں کی فصلیں تباہ کررہے ہیں  ہے اور نفرت کے سودا گر  آوارہ ہجوم نسلیں تباہ کررہا ہے کچھ میڈیا رپورٹس کی مانیں  بلند شہر پولیس نے مقدمہ درج کرلیا ہے  اور تفتیش میں جٹ گئی ہے۔واضح رہے ہجومی بھیڑ نے راہب غازی اور عمر کو بہت بے رحمی سے پیٹا ہے دونوں کا مقامی اسپتال میں علاج چل رہا ہے۔ 

 ویڈیو میں یہ دونوں ہی نوجوان حملہ آوروں کے آگے ہاتھ جوڑکر انہیں ’بھائی ، بھائی ‘ کہہ کر  چھوڑ دینے کی التجا کر رہے ہیں لیکن حملہ آور کی ان کی پٹائی کر رہے ہیں۔ یہاں تک کہ وہ انہیں آئندہ مزید مارنے کی دھمکی دے کر چھوڑ دیتے ہیں۔  فی الحال یہ واضح نہیں ہو سکا ہے کہ اس ویڈیو کو کس نے شوٹ کیا ہے لیکن  ویڈیو میں دکھائی دے رہا ہے کہ اطراف میں کچھ لوگ موٹر سائیکل پر بیٹھے ہیں اور اس  مارپیٹ کو یوں دیکھ رہے ہیں جیسے کچھ ہوا ہی نہ ہو۔  حملے کے بعد متاثرین میں سے ایک نوجوان نے رپورٹروں سے کہا کہ’’ ہم دونوں گاجر خریدنے جا رہے تھے، آپ دکاندار سے بھی پوچھ سکتے ہیں۔ اتنے میں یہ لوگ آگئےاورانہوں نے ہمارے آس پاس موٹر سائیکل کھڑی کردی۔  پھر ہم سے پوچھنے لگے’ تم نے اسے دہلی سمجھ رکھا ہے کیا؟‘ اس کے بعد ہمیں مارنے لگے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad