تازہ ترین

جمعرات، 5 مارچ، 2020

ہندوستان میں ۲۴؍ گھنٹوں میں کورونا وائرس کے ۲۳؍ نئے مریضوں کی تصدیق سے عوام میں خوف وہراس

نئی دہلی(یواین اے نیوز 5مارچ2020)ہندوستان میں ۲۴؍ گھنٹوں میں کورونا وائرس کے ۲۳؍ نئے مریضوں  کی تصدیق سے عوام میں خوف وہراس پھیل گیا ہے تاہم حکومت نے  احتیاط برتنے کی تلقین کرتے ہوئے اطمینان دلایا ہے کہ دہشت زدہ نہ ہوں۔ منگل تک ہندوستان میں کورونا وائرس کے صرف ۶؍ مریضوں کی تصدیق ہوئی تھی مگر بدھ کو یہ تعداد بڑھ کر ۲۹؍ ہوگئی۔ان میں ۱۶؍ اطالوی سیاح شامل ہیں۔ا ن کے علاوہ کڑگاؤں میں پے ٹی ایم کے ایک ملازم کے بھی کورونا وائرس سے متاثر ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔ اس کی اطلاع ملتے ہی کمپنی نے اپنے دفاتر بند کردیئے ہیں۔ مذکورہ ملازم حال ہی میں اٹلی سے لوٹا ہے۔

 ایئر پورٹ پر ہر مسافر کی جانچ
  حکومت نے  کورونا  وائرس ’كووِڈ-۱۹؍ نوویل‘ کے  پیش نظر بیرون ملک سے آنے والے ہر مسافر کی اسکریننگ (صحت  کی جانچ ) کی ہدایت دی ہے، چاہے وہ کسی بھی ملک سے آ یا ہو۔ شہری ہوابازی کے سیکرٹری پردیپ سنگھ كھرولا کی صدارت میں  ایک میٹنگ  کے بعد یہ فیصلہ کیاگیا۔ شہری ہوابازی  کی وزارت نے بتایا کہ بین الاقوامی ہوائی  اڈوں پر ایئرپورٹ ہیلتھ آرگنائزیشن کے دفاتر میں کورونا وائرس  کے انفیکشن کے پیش نظر مسافروں کی صحت کی جانچ  کی جائے گی۔

دہلی میں ٹاسک فورس کا قیام
 دہلی میں حکومت نے کورونا وائرس سے نمٹنے کیلئے بدھ کو ایک ٹاسک فورس قائم کردی۔ اس بات کی کوشش کی جارہی ہے کہ  دہلی سے تعلق رکھنے والے متاثرہ شخص اور ۱۶؍ اطالوی سیاحوں سے رابطہ میں آنےو الے تمام افراد کی جانچ کی جائے۔   کئی عوامی تنظیموں اور اسکولوں  نے وائرس کے پھیلاؤ سے بچنے کیلئے  عوامی  پروگرام منسوخ  کر دیئے ہیں۔لوگوں  سے بھیڑ بھاڑ سے بچنے کی اپیل کی گئی ہے ساتھ ہی تلقین کی گئی ہے کہ وائرس سے بچنے کیلئے بار بار ہاتھ دھوتے رہیں اورانہیں  منہ ، ناک یا آنکھوں کے پاس اچھی طرح سے دھوئے بغیر نہ لے جائیں۔  

پچیس اسپتالوں میں خصوصی وارڈ
 دہلی میں ۱۹؍ سرکاری اور ۶؍ نجی اسپتالوں  میںکورونا سے متاثرہ افراد کیلئے  خصوصی وارڈ قائم کئے جارہے ہیں۔ عوام سے حالانکہ اپیل کی جارہی ہے کہ دہشت زدہ نہ ہوں مگر خوف کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتاہے کہ دوائی کی دکانوں  میں  ماسک اور ہاتھ صاف کرنے کیلئے سینی ٹائزر کی مانگ بڑھ گئی ہے۔

ہولی کےکئی سرکاری پروگرام منسوخ
 کورونا وائس کے متاثرین کی تعداد میں  اضافہ  کے ساتھ ہی وزیراعظم مودی، صدر جمہوریہ  رام ناتھ کووند، دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال اور دیگر کئی اہم شخصیات نے ہولی ملن کا پروگرام نہ  منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ 

 وزیر صحت کی اپیل
ہرش وردھن نے  میڈیا خصوصاً الیکٹرانک میڈیا سے اپیل کی ہے کہ کورونا وائرس کے نام پر عام لوگوں میں دہشت نہ پھیلائیں بلکہ انہیں صحیح معلومات فراہم کر کے بیدارکریںہے۔ ڈاکٹر ہرش وردھن  نے بدھ کو نرمان بھون  میں ملک میں کوروناوائرس کی صورت حال اور مرکزی حکومت کی تیاریوں کے بارے میں نامہ نگاروں کو بتایا کہ مرکزی حکومت اس بیماری کے سلسلے میں  کافی پہلے سے محتاط ہے اور اس نے اپنی طرف سے ساری تیاریاں کررکھی ہیں۔اسی کے پیش نظر  دارالحکومت دہلی کے سینئر افسروں کے ساتھ میٹنگ کی گئی اور دہلی کے اسپتالوں میں کورونا وائرس  سے نمٹنے کی تیاریوں  کا جائزہ  لیاگیا۔

عام لوگوں کو ماسک پہننے کی ضرورت نہیں
 اس بیچ حکومت مہاراشٹر نے عوام  میں پھیلی دہشت کو دور کرنے کی کوشش کرتے ہوئے کہا ہے کہ عام آدمی کو اس مرض سے بچنے کیلئے ماسک پہننے کی ضرورت نہیں ہے۔ واضح رہے کہ یہ مرض طاعون جیسے امراض کی طرح ہوا کے ذریعہ نہیں  پھیلتا بلکہ  متاثرہ شخص سے براہ راست یا بالواسطہ طور پر رابطے میں آنے سے پھیلتا ہے۔ خاص طور سے یہ مرض متاثرہ شخص کے چھینکنے یا کھانسنے سے  دیگر افراد کو متاثر کرسکتاہے۔ 

اٹلی سے آنے والے افراد سے مرض پھیلا
  مرکزی وزیر صحت نے  بتایا کہ منگل کو دہلی میں جو مریض کورونا وائرس  میں مبتلا پایاگیا،وہ حال ہی میں اٹلی سے لوٹا تھا اور اس کے بعد وہ آگرہ گیا جہاں اس نے اپنے رشتہ داروں  کے ساتھ پارٹی کی اور اپنے علاوہ ۶؍ دیگر افراد کو متاثر کردیا۔  یہ سبھی پازیٹو  پائےگئے ہیں۔اس طرح کے حالات میں مرکزی حکومت نے ’کلسٹر ایپروچ‘ کی حکمت عملی اپنائی ہے اوراس کےتحت مریض  کے آس پاس کے ۳؍کلومیٹر کے دائرے میں ہر گھر میں لوگوں سے رابطہ کیاجاتا ہے اور بیماری کی علامات  کی شناخت کی جاتی ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad