تازہ ترین

پیر، 23 مارچ، 2020

کروناوائرس ایک خطرناک بیماری، ہم خود کریں بچاو۔عامر رشادی

احتیاط و پرہیز کے ساتھ ہی عبادت و استغفار کر ملک کی حفاظت کے لئے کریں دعا۔
اعظم گڑھ(یواین اے نیوز 23مارچ2020) ہمارے ملک ہندوستان میں کروناوائرس ایک وبائ صورت اختیار کرچکا ہے اور دن بدن اس وائرس کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ کئ صوبوں میں مکمل طور سے لاک ڈاون کا اعلان کر دیا گیا ہے تو کچھ صوبوں کے ضلعوں کو لاک ڈاون کر دیا گیا ہے۔ حکومت کی منشا ہے کہ اس سے وائرس ایک ہی جگہ رہے گا دوسرے صوبے و ضلع میں نہیں بڑھے گا۔ ڈاکٹرز کی ٹیمیں 24 گھنٹہ اس وائرس سے لڑنے کو تیار ہیں۔ ہمیں بھی کچھ احتیاط کے ساتھ ہی حکومت و سرکاری افسران کے حکم کی تعمیل کر اس مہلک وائرس سے بچاو کی کوشش کرنی چاہیئے، بلا ضرورت گھر سے خود بھی نہ نکلیں اور نہ ہی دوسروں کو نکلنے دیں، شک ہونے پر اسپتال کا رخ کریں، بیماری کو چھپا کر دوسروں کو اس میں مبتلاء نہ کریں اور استغفار کے ساتھ ہی عبادت میں مشغول رہیں۔ مذکورہ باتیں راشٹریہ علماء کونسل کے قومی صدر مولانا عامر رشادی مدنی نے عوام سے گزارش کرتے ہوئے اخباری نمائندوں کو جاری ایک پریس ریلیز میں کہیں۔مولانا نے کہا کہ ہمیں کروناوائرس کو سنجیدگی سے لینے کی ضرورت ہے، خود کے ساتھ ہی دوسروں کو بھی اس بات پر زور دیں کہ بغیر کسی شدید ضرورت کے اگلے دو ہفتہ تک باہر نہ نکلیں، اپنے گھر ہی میں محدود رہیں۔

 ہر چیز کو سرکار کے سہارے نہیں چھوڑا جا سکتا، حکومت نے عوام کرفیو کے ساتھ ہی تالی اور تھالی بجوا لی ہے، اب اس کے پاس آگے کے لئے نہ تو کوئ لائحہ عمل ہے اور نہ ہی کوئ ٹھوس تیاری ہے، اس لئے سرکار کے ذریعہ کچھ جگہوں پر لاک ڈاون کا اعلان کر خانہ پری کی جارہی ہے۔ پھر بھی ہمیں حکومت سے سوال کرنے کے ساتھ ہی اس مشکل گھڑی میں اس کی ہر کوشش کے ساتھ بھی کھڑے رہنا ہوگا اور یہ بھی صاف طور سے سمجھنا ہوگا کہ ہمیں خود ہی اپنا و اپنے اہل خانہ کے ساتھ ہی ملک کا خیال اور حفاظت کرنی ہے اور یہ ہر ہندوستانی کا فرض بھی ہے۔مولانا نے مزید کہا کہ سبھی ملکوں کی رپورٹ سے معلوم ہوتا ہے کہ کسی بھی کرونا سے متاثر ملک میں تیسرے ہفتہ میں ہی حالات سب سے زیادہ بگڑنا شروع ہوتے ہیں اور اب ہم ایک ملک کے طور پر اس اسٹیج پر پہونچ رہے ہیں۔ اسلئے اگر ہم نے ابھی سے خود کو اور اہل خانہ کو لاک ڈاون کر لیا تو ہم اپنے پورے ملک کو بچا سکتے ہیں ورنہ ہندوستان جیسے بڑی آبادی والے ملک میں کیسی تباہی پھیل سکتی ہے اس کا اندازہ لگانا ہوش اڑانے کے لئے کافی ہے۔ بچھلے ایک ہفتہ میں ملک و بیرون ملک سے لوگ اپنے آبائ گاوں کو واپس ہوئے ہیں اور ان میں سے کتنے اس وائرس سے متاثر ہونگے کوئ نہیں جانتا اور نہ ہی اس کی کوئ ٹھوس جانچ ہوسکی ہے۔ اس لئے ملکی عوام سے اپیل ہے کہ جب تک باہر نکلنا ضروری نہ ہو اپنے گھروں میں رہیں، اہل خانہ کو وقت دیں، رب کی عبادت میں مشغول رہیں، گناہوں کی معافی مانگیں اور اس وبا سے نجات کے لئے دعا کریں۔

مولانا نے آگے کہا کہ دنیا کے سب سے حسین اور ترقی یافتہ ملکوں میں سے صرف ایک اٹلی میں گزشتہ کل 800 سے زائد موتیں ہوئ ہیں۔ ہم ہندوستانی صفائ، علاج اور تکنیک میں چین اور اٹلی دونوں سے آگے نہیں ہیں اس لئے اپنے عقیدے پر اعتماد رکھیں، بار بار ہاتھ دھوئیں، اپنی چیزیں دوسروں کو استعمال نہ کرنے دیں، صفائ کا خیال رکھیں، ماسک لگائیں، ہر طرح کا پرہیز و احتیاط برتیں کیونکہ اس مرض کا صرف ایک ہی علاج ہے وہ ہے بچاو اور احتیاط۔۔ کرونا سے بچاو کے سلسلے میں WHO، شعبئہ صحت و سرکار کی طرف سے جاری کی گئ ہدایتوں پر عمل کریں۔ دوست، رشتہ دار، شادی، پارٹی، عیش و عشرت سب اسوقت تک ہے جب تک جسم میں جان ہے اور جان ہے تو جہان ہے۔مولانا نےمزید کہا کہ لاک ڈاون کے دوران اس بات کا بھی خیال رکھیں کہ اگر اللہ نے آپ کو نعمت فی ہے تو پاس پڑوس میں کوئ غریب، مجبور، مزدور، بیمار، بزرگ وغیرہ کوئ بھوکا ہو یا پریشان حال ہو تو بلاتفریق ذات مذہب  اس کی مدد کریں، یہ آپ اوع آپ کے اہل خانہ کے لئے صدقہ جاریہ ہوگا اور بھوک و پریشانی سے کوئ محفوظ رہے گا، اس مشکل وقت میں ہم سب ہندوستانیوں کو متحد ہوکر اس وبا سے لڑنا ہے اور جیتنا ہے ان شاء اللہ۔۔ اللہ ہم کو اور آپ کو نیز اس ملک کو مہلک وبا کروناوائرس سے محفوظ رکھے۔ آمین
اللہم انی اعوذبک من البرص والجنون والجذام ومن سیئ الاسقام۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad