تازہ ترین

بدھ، 25 مارچ، 2020

کورونا وائرس،احتیاطی تدابیر اپناتے ہوئے دعا و استغفار کیساتھ اللہ سے تعلق مضبوط کریں

کرونا وائرس لاک ڈاؤن، قاری عطاء الرحمن ندوی  نے لوگوں کیلئے اہم پیغام جاری کیا،اہل ثروت سے مستحق افراد کی  امداد کرنے کی اپیل

لکھنؤ(یواین اے نیوز 25مارچ2020)آفات سماوی و ارضی ہماری بد اعمالیوں کا نتیجہ ہیں اس وقت کرونا وائرس جیسے مرض سے پوری دنیا متاثر ہورہی ہے جو یقیناً عذاب الٰہی کی ایک شکل ہے ایسے وقت میں ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم رجوع الی اللہ، استغفار و توبہ کریں اور اللہ سے رشتہ کو مزید مضبوط کریں اور مایوسی و  خوف کا شکار نہ ہوں بلکہ صبح و شام مسنون دعاؤں کا اہتمام کرنے کے ساتھ وبائی مرض سے بچانے کیلئے  طبی ماہرین اور حکومتوں نے جو احتیاطی تدابیر اور ہدایات دی ہیں اسپر عمل کریں اس سے ہی کرونا کی وبا پر مکمل قابو پایا جاسکتا ہے 

مذکورہ خیالات کا اظہار قاری عطاء الرحمن بلھروی  نے موجودہ حالات کے پیش نظر اپنے ایک پیغام میں کیا انھوں نے کہا کہ  اسلام خود کو محفوظ رکھنے اور دوسروں کو محفوظ بنانے کا حکم دیتا ہے اور حالات کے اعتبار سے شریعت کا حکم بدل جاتا ہے آج جبکہ خطرناک ہنگامی حالات میں انسانیت کو محفوظ رکھنے کے لیے علماء و مفتیان عظام  نے نمازوں اور مساجد کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کا جو حکم دیا ہے اس پر عمل کرنا شریعت کے عین مطابق ہے  جتنے بھی حکومت کے قوانین صحت سے متعلق ہیں ان سب پر عمل کرنا شریعت کا حکم ہے

قاری عطاء الرحمن نے کہا کہ ہمیں چاہیے کہ پبلک مقامات میں جانے اور اکٹھا ہونے سے گریز کرتے ہوئے   گھروں میں موجود رہ کر ذکر و اذکار اور قرآن کریم کی تلاوت کریں اور  روزہ کا اہتمام کریں اس  سے گھر کی فضا بھی اچھی ہوگی اور گھروں میں دینی ماحول قائم ہوگا یہ سب  کرونا کی وبا سے محفوظ رہنے کی تدابیر میں شامل ہے

انھوں نے مزید کہا کہ  اللہ تعالیٰ انسانیت کو اس وبا سے محفوظ کردےاور تمام انسانیت کو اپنے حفظ و امان میں رکھے انھوں نے  اپنے پیغام میں کہا کہ مشکل کے ان لمحات میں باہمی وحدت اور اتحاد سے اس وبا ء کا مقابلہ کرنا ہو گا۔ اسلام سلامتی ، امن ، محبت ، رواداری کا دین ہے اور توکل علی اللہ کے ساتھ ساتھ تدابیر اور حکمت کا درس دیتا ہے ، رسول اکرم ﷺ کی سیرت طیبہ اور خلفا ء راشدین کے عمل سے ہمیں رہنمائی لینی چاہیے ، جس طرح اللہ کے نبی ﷺ نے مجذوم (کوڑھ) کے مریض سے دور رہیں اور طاعون کے مقام میں نہ داخل ہونے اور نہ ہی نکلنے کا حکم دیا ہے وہ ہمارے لیے صراط مستقیم ہے ۔ 

قاری عطاء الرحمن نے تمام اہل ثروت اور فلاحی تنظیموں کے ذمہ داران سے اپیل کی ہے کہ وہ ملک میں جاری لاک ڈاؤن کے دوران یومیہ اجرت پر کام کرنے والوں اور دیگر مستحق افراد کی دیکھ بھال کے لیے انہیں مالی امداد یا راشن فراہم کرنے کی کوشش کریں اور بہتر یہ ہے کہ مختلف صاحب حیثیت افراد گروپ بنا کر فنڈ قائم کریں تاکہ حاجت مندوں کی دیر پا مدد ہوسکے اور ان کے گھر کا چولہا جلتا رہے اور یہ خیال رہے کہ آپکے پڑوس اور محلہ میں کوئی غریب بھوکا نہ سوئے، یہ عمل رضائے الہٰی کے حصول کا بڑا ذریعہ ہے اور اللہ کے غصہ ٹھنڈا کرنے والا ہے

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad