تازہ ترین

پیر، 23 مارچ، 2020

کورونا کے خلاف جنگ میں ہارے نوجوان ڈاکٹر اسامہ ریاض۔کہا زندگی اور موت اللہ کے ہاتھ میں

اسلام آباد:شمالی پاکستان (پاکستان) گلگت بلوچستان  میں ، نوجوان ڈاکٹر اسامہ ریاض مریضوں کی اسکریننگ کرتے ہوئے کورونری وائرس کے انفیکشن کے باعث اللہ کے پیارے ہوگئے۔ ڈاکٹر اسامہ ریاض میں کچھ دن پہلے کورونا وائرس کے انفیکشن کی تصدیق ہوئی تھی۔گلگت بلوچستان میں  کورونا سے یہ پہلی موت ہوئی ہے۔ گلگت  کے محکمہ اطلاعات نے 'اردو نیوز' کے ذریعہ ان کی موت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ کورونا وائرس کے خلاف جنگ میں کلیدی کردار ادا کرنے والے ڈاکٹر اسامہ ریاض اپنی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ انھیں قومی ہیرو کا درجہ دیا جائے گا۔

ڈاکٹر اسامہ کا تعلق گلگت  کے علاقے چلاس سے تھا۔جمعہ کی رات سے ہی وہ تشویشناک حالت میں تھے گلگت کے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال میں۔ ان کا علاج چل رہاتھا۔انکی  بگڑتی ہوئی حالت کے پیش نظر،انھیں وینٹیلیٹر پر رکھا گیا تھا۔ وہ گلگت میں زائرین کی اسکریننگ ڈیوٹی پر تعینات تھے۔ اسی دوران،وہ خود ہی کورونا وائرس کا شکار ہوگئے گلگت حکومت کے ترجمان فیض اللہ فراق نے بتایا کہ نوجوان ڈاکٹر اسامہ ریاض ایران اور دیگر علاقوں سے زائرین کی اسکریننگ کر رہا تھے۔ اسی کے ساتھ ہی ، وہ اس وائرس کے انفیکشن کے شکار ہوگئے وہ ڈیڑھ سال قبل گلگت بلتستان کے محکمہ صحت میں ڈاکٹر کے عہدے پر تعینات کئے گئے تھے  اہل خانہ کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ تقریبا  ایک ہفتہ قبل ڈاکٹر اسامہ نے ایف سی پی ایس پارٹ ون کا امتحان بھی پاس کیا تھا۔

کہا 'زندگی اور موت اللہ کے ہاتھ ہیں'
کچھ دن پہلے جب ان سے کہا گیا تھا کہ وہ احتیاط برتیں اور اس وائرس سے بچنے کے لئے ہر ممکن کوشش کریں تو ڈاکٹر اسامہ کا جواب یہ تھا کہ زندگی اور موت اللہ کے ہاتھ میں ہے۔ معاشرے میں یہ وائرس پھیلنے سے پہلے ، ہمیں اس کے روک تھام کے لئے پوری کوشش کرنی چاہئے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad