تازہ ترین

ہفتہ، 7 مارچ، 2020

دہلی تشدد پرہولی سے قبل پارلیمنٹ میں بحث نہ کرنے کا اسپیکر کا موقف تشویشناک۔ایس ڈی پی آئی

نئی دہلی(یواین اے نیوز 7مارچ2020)سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (ایس ڈی پی آئی)نے دہلی کے حالیہ بہیمانہ تشدد پر پارلیمنٹ میں ہولی سے قبل بحث نہ کرنے کے اسپیکر کے موقف پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے ۔ وہ اس معاملے پر فوری بحث کا مطالبہ کرنے پر کانگریس پارٹی کے ممبروں کو معطل کررہے تھے جس میں 50سے زیادہ افراد ہلاک ، سینکڑوں زخمی اور کروڑوں روپئے کے مالیت کی املاک تباہ کردیا گیا تھا۔ اس ضمن میں ایس ڈی پی آئی قومی صدر ایم کے فیضی نے کہا ہے کہ یہ بات مضحکہ خیز ہے کہ جبکہ حکومت دہلی میں منصوبہ بند تشدد اور توڑ پھوڑ کے بارے میں کوئی بیان دینے پر راضی نہیں ہے جس میں پچاس سے زیادہ لوگ مارے گئے ہیں ، وہی حکومت کرونا وائرس کے بارے میں بات کررہی ہے جس سے ایک بھی ہندوستانی ہلاک نہیں ہو اہے ۔چونکہ وزیر اعظم مودی پہلے ہی اعلان کرچکے ہیں کہ وہ کرونا وائرس کے شکار افراد کے ساتھ کھڑے ہونے کیلئے ہولی نہیں منائیں گے۔

 اسپیکر کو چاہئے کہ وہ لوگوں کو اپنے اس منطق سے آگاہ کریں کے جس میں انہوں نے دہلی قتل عام کے بارے میں ہولی کے بعد بحث کرنے کو کہا ہے جس میں کئی ہندوستانی ہلاک ہوئے ہیں۔ یہ مضحکہ خیز بات ہے کہ لو ک سبھا اسپیکر نے حزب اخلاف بنچوں کو تشدد پر فوری طور پر بحث شروع کرنے کی ہدایت کرنے کے بجائے پارلیمنٹ کے باقی سیشن کیلئے کانگریس پارٹی کے 7اراکین کو ایوان سے معطل کردیا ہے ، تاکہ ایوان کو چلانے میں پریشانی کو ختم کیا جاسکے ۔ متعدد ممالک اور اقوام متحد ہ نے جہاں دہلی کی صورتحال کے بارے میں اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے ، وہیں وزیر اعظم مودی اور وزیر داخلہ امیت شاہ دونوں ہی اس تشدد کے بارے میں خاموش ہیں اور وہ پارلیمنٹ سے دور ہیں۔ ایس ڈی پی آئی قومی صد رایم کے فیضی نے اس بات کی طرف خصوصی نشاندہی کرتے ہوئے کہا ہے کہ بی جے پی کے نفرت انگیز تقاریر کرنے والے جنہوںنے تشدد کو ہوا دی تھی وہ پارلیمنٹ میں آرام سے بیٹھے ہوئے ہیں ، جو تشدد میں حکمران جماعت کی شمولیت کی نشاندہی کرتی ہے۔ ملک میں جمہوریت اپنی آخر ی سانس لے رہی ہے ۔ سپریم کورٹ، فوج، سی بی آئی اور دیگر تمام ادارے ظالم حکمرانوں کی مدد کررہے ہیں۔ ایم کے فیضی نے ا ختتام میں کہا ہے کہ ایسا لگتا ہے کہ حکومت لوگوں کی توجہ مبذول کروانے کیلئے کچھ نیا منصوبہ بنارہی ہے اور جھوٹے کہانیوں کوبنانے یا کہیں دہشت گرد حملوں کا منصوبہ بنانے کیلئے کچھ وقت درکار ہے۔ 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad