تازہ ترین

بدھ، 25 مارچ، 2020

لاک ڈاؤن کی وجہ سے لاکھوں کی تعداد میں مزدوروں اور دیگر ضرورت مندوں کا خیال رکھا جانا چاہئے۔مولانا عرفی قاسمی


نئی دہلی(یواین اے نیوز 25مارچ2020)وزیر اعظم نریندر مودی کے 21دن کے لاک ڈاؤن کا خیرمقدم کرتے ہوئے آل انڈیا تنظیم علمائے حق کے قومی صدر مولانا اعجاز عرفی قاسمی نے کہا کہ دہلی سمیت ملک کے بڑے شہروں میں لاک ڈاؤن کی وجہ سے لاکھوں کی تعداد میں مزدور پھنسے ہوئے ہیں اور دانے دانے کا محتاج ہیں، پہلے ان کا انتظام کرنا چاہئے۔انہوں نے آج یہاں جاری ایک بیان میں کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ کورونا سے متحًد ہوکر اور احتیاط کرکے ہی لڑا جاسکتا ہے جودوسرے ملکوں نے کیا ہے لیکن دوسرے ملکوں کا نقل کرنے سے پہلے ہمیں غریبوں، مزدوروں، بے سہاروں اور سڑکوں پر زندگی گزارنے والوں کا انتظام کرنا چاہئے جس طرح دوسرے ملکوں نے کیا ہے۔

 انہوں نے کہاکہ لاک ڈاؤن ہونے کے سبب سارے ڈھابے اور کھانے کے ہوٹل بند ہیں جس کی وجہ سے جن کا کوئی ٹھکانہ نہیں ہے یا کمرے میں کھانے کا کوئی انتظام نہیں ہے وہ لوگ دانے دانے کے محتاج ہوگئے ہیں کیو کہ وہ لوگ ڈھابے اور ہوٹلوں میں کھانا کھاتے تھے۔انہوں نے کہاکہ لاک ڈاؤن کے سبب ساری بسیں، ٹرینیں اور دیگر ذرائع آمد و رفت کے بند ہونے کی وجہ سے ہزاروں لوگ ریلوے اسٹیشن،بس اڈوں اور دیگر جگہ پھنسے ہوئے ہیں، ان کے پاس نہ کھانے کو اور نہ ہی کوئی سواری مل رہی ہے کہ وہ اپنے گھر چلے جائیں گے۔مولانا عرفی نے آنند وہار ریلوے اسٹیشن پر پھنسے اور تین دن تک بھوکے پیاسے ایک کم عمر لڑکے کی پریشانی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہاکہ حکومت کو کوئی بھی قدم اٹھانے سے پہلے انتظام کرنا چاہئے۔انہوں نے کہاکہ ملک میں کروڑوں لوگ یومیہ مزدوری کرتے ہیں اور روزانہ مزدوری کی بنیاد پر ان کے گھر کا چولہا جلتا ہے۔ 

انہوں نے کہاکہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے ان کی زندگی گزارنے کا مسئلہ کھڑا ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ جہاں جہاں حکومت نے تھوڑا بہت انتظام کیا بھی ہے وہ مزدوروں کی پہنچ سے باہر ہے اور کم ہی لوگ اس کا فائدہ اٹھارہے ہیں، اس کی وجہ معلومات کی کمی ہے دوسرے وجہ ہر علاقے میں دستیاب نہیں ہے۔مولانا عرفی نے دہلی حکومت اور مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا کہ لاک ڈاؤن کے دوران غریبوں، مزدوروں، بے سہاروں، سڑکوں پر زندگی گزارنے والوں اور ہوٹل ڈھابے بند ہونے کی وجہ سے جن لوگوں کو کھانے پینے کی پریشانیاں پیدا ہوگئی ہیں، ان کے لئے انتظام کرے اور ہر علاقے میں کھانے پینے اور دیگر بنیادی چیزوں کا انتظام کرے۔ انہوں نے کہاکہ اگر ایسا نہیں ہوا تو لوگ کورونا سے تو بچ جائیں گے لیکن بھوک کی وجہ سے لاکھوں لوگ دم توڑ جائیں گے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad