تازہ ترین

پیر، 30 مارچ، 2020

لاک ڈاؤن سے ہوئی افراتفری کو معافی مانگنے سے نہیں کاررائیوں سے ٹھیک کیا جائے ۔ ایس ڈی پی آئی

نئی دہلی(یو این اے نیوز 30مارچ 2020)سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (ایس ڈی پی آئی)کے قومی صدر ایم کے فیضی نے اپنے بیان میںکہا ہے کہ مناسب تیاریوں کے بغیر ملک میں لاک ڈاؤن کے نفاذ سے عوام مصائب اور مشکلات کا سامنا کررہے ہیں۔ انہوں نے مرکزی حکومت سے اس طرف فوری توجہ دینے اور فوری طور پرصورتحال سے نمٹنے کا مطالبہ کیا ہے ۔عام طور پر پورے ملک کے عوام اور ٹرانسپورٹ کے بند ہونے کی وجہ سے بالخصوص راجستھان، مدھیہ پردیش ، بہار اور اتر پردیش سے تعلق رکھنے والے ہزاروں مزدور اور دیگر مسافر بہت سارے مشکلات کا سامنا کررہے ہیں ۔ ان کے پاس نہ ہی روپئے ہیں اور نہ ہی کھانے پینے کے سامان میسر ہیں۔ غریب لوگوں اور مزدور وں کے فاقہ کشی اور تھکاوٹ کے باعث سڑکوں پرہی دم توڑنے کے پریشان کن خبریں بھی آرہی ہیں۔ وزیر اعظم نریندرمودی نے لاک ڈاؤن کی وجہ سے پیدا ہونے والی مشکلات پر معذرت کرلی ہے۔وزیر اعظم اور مرکزی حکومت ہی اس صورتحال کے ذمہ دار ہیں۔ 

حکومت کے اس نادان اقدام کی وجہ سے پیدا ہونے والی حالت زار کو دور کرنے کیلئے وزیر اعظم کو ایک ہنگامی پیکج کا اعلان کرنا چاہئے اور ان مزدوروں کیلئے جو لاک ڈاؤن کی وجہ سے بے روزگار ہوگئے ہیں انہیں کھانا اور دیگر بنیادی ضروریا ت فراہم کرنے کیلئے فوری اقدامات کرنا چاہئے ۔اگرچہ مرکزی اور ریاستی حکومت دونوں کی طرف سے بہت سارے اعلانات موجود ہیں ، اس بات کو یقینی بنائیں کہ ان پر بر وقت عمل درآمد ہو۔ اس دوران لاک ڈاؤن غریبوں کیلئے مہلک ثابت ہوا ہے۔ لاک ڈاؤن کے بعد رنویر سنگھ جو دہلی سے مدھیہ پردیش پیدل ہی اپنے گھر جارہا تھا ، راستے میں ہی دم توڑدیا۔ ہریانہ میں تین مزدور اوران کے بچے جو اپنے گھر پیدل جارہے تھے ان کی موت بھی راستے میں ہی ہوگئی ۔ ایک او ر واقعے میں حیدر آباد میں ایک سڑک حادثے میں 7مزدوروں اور ایک 18ماہ کے نوزائیدہ بچے کی موت ہوگئی۔ ہریانہ میں ایک 11سال کا بچہ بھوک سے ہی مرگیا۔ ممبئی ۔ گرو رتھ ہائی وے پر ٹرک کی زد میں آکر چار مزدور ہلاک ہوگئے۔ کولکاتہ میں ایک 32سالہ شخص مبینہ طور پر پولیس کی پٹائی کی وجہ سے ہلاک ہوگیا۔ ہر دن گذرنے کے ساتھ ہی لوگوں کی زندگیا ں دن بدن بدتر ہوتی جارہی ہیں۔ فاقہ کشی ایک خطرہ بنتا جارہا ہے جو کورونا وائرس سے بھی خطرناک ہے۔ ایس ڈی پی آئی مطالبہ کرتی ہے کہ اس صورتحال سے نمٹنے کیلئے مرکزی حکومت فوری طور پر اقدامات کرے۔ 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad