تازہ ترین

جمعرات، 5 مارچ، 2020

شہریت ترمیمی قانون کے خلاف بہوجن کرانتی مورچہ کارکنان نے دیا ایس ڈی ایم کو میمورنڈم

دیوبند:دانیال خان(یواین اے نیوز5مارچ2020)شہریت ترمیمی قانون کے خلاف اب ہر شخص میدان احتجاج میں اتر آیا ہے اور ان احتجاج میں عام آدمی سے لیکر طلبہ،دانشور طبقہ اور سماجی تنظیمیں شامل ہیں۔اسی کڑی میں بہوجن کرانتی مورچہ کارکنان نے صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند کے نام ایک میمورنڈم ایس ڈی ایم دیوبند راکیش کمار کو سونپا۔میمورنڈم میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ شہریت ترمیمی قانون ملک اور آئین کے خلاف ہے کیونکہ مرکز کی موجودہ حکومت مذہب کی بنیاد پراس ملک کے اقلیتی فرقہ کو دوسرے درجہ کا شہری بنانے پر آمادہ ہے،میمورنڈم میں کہا گیا ہے کہ جب کسی باہری کو شہریت دینے کے لئے پہلے سے ہی قانون بنا ہوا ہے۔

 تو ایسے میں اس ملک مخالف قانون کی کیا ضرورت تھی،پاکستان،بنگلہ دیش اور افغانستان جیسے ملکوں کو بنیاد بناکر یہ قانون بنایا گیا ہے جبکہ ان ملکوں کے ہندوؤں کی جانب سے ہندوستانی شہریت حاصل کرنے کے لئے کوئی درخواست بھی نہیں دی گئی ہے ایسے میں صاف ہے کہ یہ قانون ایک فرقہ کو ٹارگیٹ کر بنایا گیا ہے اسلئے بہوجن کرانتی مورچہ کارکنان اس قانون کی سخت مخالفت کرتے ہوئے اس کو کلعدم کرنے کی مانگ کرتے ہیں۔میمورنڈم دینے والوں میں ڈاکٹر پروندر ایڈوکیٹ،کلدیپ لہری،راجیندر آڑھتی،انوج کمار اور راج وندر کمار وغیرہ شامل تھے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad