تازہ ترین

پیر، 9 مارچ، 2020

نم آنکھوں کے ساتھ بزرگ عالم دین مولانا حفیظ اللہ قاسمی سپرد خاک ہوئے

نوتنواں بازار(عبید الرحمن الحسینی) مہراج گنج کے مشہور عالم دین ،بزرگ شخصیت مولانا حفیظ اللہ بانی مدرسہ اصلاح  المسلمین مجہنا ملک ، جن کا کل گذشتہ انتقال ہوگیا تھا، انہیں آج بعد نماز ظہر نمناک آنکھوں کے ساتھ زیر خاک کردیا گیا، جنازہ کی نماز مفتی تبارک قاسمی نے پڑھائی۔ اس موقع پر گورکھپور کمشنری کے کونے کونے سے متعقدین ومتوسلین، مدارس کے ذمہ داران ، بالخصوص مولانا الطاف احمد ندوی، مولانا محمد طاہر قاسمی، مولانا فخر الدین قاسمی، مولانا فرمان علی حلیمی، مولانا محمد انتخاب ندوی، مولانا محمد صابر نعمانی، مولانا ڈاکٹر محمد اشفاق قاسمی،مولانا محمد سعید قاسمی، حافظ محمد حارث، مولانا ذبیح للہ قاسمی ،مولانا شمس الدین قاسمی، مولانا اقرار احمد قاسمی، حافظ محمد اخلاق ، مولانا محمد تقسیم، حافظ شعیب احمد، حافظ شبیر احمد، مفتی مقصود احمد قاسمی، مولانا شاہد علی ندوی ، حافظ سمیع اللہ،مولانا سراج الدین قاسمی،مولانا عبد الوحید قاسمی، رفیع اللہ لاری، مولانا وحید الدین قاسمی، مولانا عبد المنان ندوی،مولانا کلیم احمد قاسمی، مولانا محمد اسلام قاسمی کے علاوہ بلا تفریق مسلک تمام طبقے سے عوام وخواص کی ایک بڑی تعداد جنازہ میں شریک تھی۔ 

تدفین کے بعد مرحوم کے اہل خانہ سے تعزیت کرتے ہوئے جمعیۃ علماء مہراج گنج کے جنرل سکریٹری ودارالعلوم فیض محمدی کے پرنسپل مولانا محی الدین قاسمی ندوی نے کہا کہ مرحوم ایک جید عالم دین ہونے کے ساتھ دور حاضر کے ایک بہترین ناصح ، عارف ، صوفی اور مبلغ تسلیم کئے جاتے تھے، آپ کو شیخ الحدیث مولانا معین الدینؒ مرادآبادی سے خلافت کا شرف بھی حاصل تھا، فطری طور پر آپ شریف الطبع ،بااخلاق ونرم خو انسان تھے، آپ نے بڑے پیمانہ پر علاقہ بھر میں دینی وملی خدمات انجام دیں، جنہیں کبھی فراموش نہیں کیا جاسکتا، آپ نے ایک دیندار وعلمی گھرانہ میں پرورش پائی تھی، جس کا نتیجہ تھا کہ آپ صوم وصلاۃ اور تہجد کے حد درجہ پابند تھے ، لوگوں سے خیر خواہی کے جذبہ نے انہیں ہر دل عزیز بنا دیا تھا۔ اسی اخلاص کی بنیاد پر اللہ نے انہیں ایسا دل درد مند عطا کیا تھا، کہ قوم کے دکھ درد میں شریک ہونا ، وہ اپنا دینی وملی فریضہ سمجھتے تھے ، یقیناآپ کا رخصت ہوجانا کسی بڑے سانحہ سے کم نہیں، ہم سبھی ان کے غم میں شریک ہیں، اور اس سوگوار خاندن سے تعزیت مسنونہ پیش کرتے ہیں، اللہ مرحوم کی بال بال مغفرت فرمائے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad