تازہ ترین

اتوار، 8 مارچ، 2020

پی ایم مودی کا اعزاز قبول کرنے سے 8 سالہ بچی کا انکار۔

نئی دہلی(یواین اے نیوز 8مارچ2020)سماج کے لیے ترغیب بنے والی خواتینکے اعزاز میں پی ایم مودی نے ٹوئٹر پر ایک ہیش ٹیگ شی انسپائرس اس چلایا ہوا ہے اور اسی کے تحت گزشتہ جمعہ کو انھوں نے 8 سالہ سپر یا کنگو جم کے جد و جہد کی داستان ٹوئٹر پرشیئر کرتے ہوئے اسے ترغیب کا ذریعہ قرار دیا۔ ساتھ ہی کنگو جم کو اب تک ملے ایوارڈ کی فہرست بھی پیش کی گئی اور سوشل میڈیا پر لوگوں سے یہ سوال کیا گیا کہ کیا انھیں قابل ترغیب مانا جاسکتا ہے؟ اس ٹویٹ پر کنگو جم نے ایسا درعمل ظاہر کیا کہ سبھی حیران ہیں۔ 8 سالہ اس بچی نے ٹوئٹر پر پی ایم مودی سے شکایت کے اندار میں لکھا ہے کہ وزیر اعظم محترم برائے کرم آپ میرے لیے اعزاز کی بات نہ کریں، جب کہ آپ میری بات نہیں سن رہے۔‘‘ کنگو جم مزیدلکھتی ہے کہ آپ کا شکر ہے کہ ملک کی تقابل ترغیب خواتین کی فہرست میں مجھے بھی شامل کیا۔ کافی غور وخوض کے بعد میں اس نتیجے پر پہنچی ہوں کہ یہ اعزاز مجھے نہیں چاہیے۔

 دراصل 8 سالہ لسیپر یا کنگو جم ماحولیات کی بہتری کے لیے کام کرتی ہے اور ہندوستان میں ان کے کام کو پہلے بھی تعریف مل چکی ہے۔ فضائی تبدیلی کو لے کر کنگو جم انتہائی متفکر ہے اور اس کی کئی تصویریں سوشل میڈیا پر پمفلٹ لیے ہوئے سامنے آچکی ہیں جس میں وہ پی ایم مودی سے گزارش کرتی ہیں کہ کلائمٹ چینج ایکٹ پاس کیا جائے تا کہ ماحولیات کے تعلق سے ہور ہی منفی چیزوں پر روک لگ سکے۔پی ایم مودی نے اس بچی کی اپیل پرغور نہیں کیا اور اسی وجہ سے کنگو جم مایوس ہیں اور انھوں نے اپنے ٹوئٹ میں واضح لفظوں میں لکھا ہے کہ اگر آپ میری آواز کونہیں سنتے تو آپ میرا نام لے کر جشن کبھی مت منائیں۔ قابل ذکر ہے کہ بہتر ماحولیات کے لیے کام کرنے والی ماحولیاتی کارکن کنگو جم کاربن اخراج اور گرین ہاؤس گیسوں کو کم کرنے والے قانون بنانے کا مطالبہ کرتی رہی ہیں۔ اسکولی نصاب میں ماحولیاتی تبدیلی کو ایک لازمی سبجیکٹ کے طور پر بھی شامل کرنے کا اس نے بہت پہلے سے مطالبہ کیا ہوا ہے۔
ممبئی اردو نیوز

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad