تازہ ترین

جمعہ، 6 مارچ، 2020

جمہوریت کو برقرار رکھنے کے لئے آئین سے چھیڑ چھاڑکرنے والوں کے خلاف احتجاج ضروری

سلمان کبیر نگری
جمہوریت کو برقرار رکھنے کے لئے غیر قانونی اور باباصاحب کے ترتیب اور تحریر کئے ہوئے آئین سے چھیڑ چھاڑ کے خلاف احتجاج ضروری ہے آزادی سے پہلے اور آزادی کے بعد کے حالات میں بس تھوڑا بہت فرق آیا ہے، بی جے پی سرکار نے تین طلاق دفعہ 370 اور بابری مسجد اور سبھی معاملے میں مسلمانوں کی خاموشی کو ان کی کمزوری اور مجبوری سمجھا، مرکزی حکومت کی غلط پالیسی کی وجہ سے ہمارا ملک عالمی سطح پر بدنام ہورہا ہے، ملک کی گنگا جمنی شرمسار ہورہی ہے،ہمارا ملک ہندوستان اپنے جمہوری نظام اور انصاف پسندی کی بنا پر پوری دنیا میں اپنی ایک شناخت رکھتا تھا لیکن فرقہ پرست ذہنیت کے لوگ لگاتار ہمارے جمہوری نظام کو ختم کرنے کوشش کر رہی ہے، کوئی ملک اس وقت تک ترقی یافتہ نہیں ہوسکتا جب تک اس ملک کے اقلیتی طبقہ کو تحفظ فراہم نہ کرایا جائے، حکومت بھلے ہی اقلیتی طبقہ کی بات کرے لیکن زمینی سطح پر اس حکومت کی پالیسی ظاہر نہیں ہے۔

 لوگ اس حکومت کی پالیسی کو سمجھ چکے ہیں اس ملک کی راجدھانی دہلی میں عوام خوف و دہشت میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں یہ کیسی حکومت ہے جو اپنی روٹی سینگنے کے لئے ایک طبقہ کا کھلے عام قتل عام کروا رہی ہے سراسر یہ ظلم ہے، جو کہ ان کی غلط فہمی تھی، وہ ماں بہنیں بیٹیاں جو کبھی گھر سے باہر نہیں نکلی تھیں آج وہ باباصاحب کے آئین کے تحفظ کے لئے گھروں سے باہر نکل پڑی ہیں، تاریخ گواہ ہے کہ جب جب ہندوستان کی ماں، بہنیں اور بیٹیوں نے احتجاج کیا ہے اور مورچہ سنبھالا ہے تب تب ملک کے اندر بہت بڑا انقلاب برپا ہوا ہے، اور طاقتور سے طاقتور حکومتوں کو ہتھیار ڈالنا پڑا ہے اگر ہم سب ایک ہوجائیں تو کوئی ہمارا کچھ بگاڑ نہیں سکتا ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad