کیرلہ(یواین اے نیوز8مئی2020) ملک گیر لاک ڈاؤن اور کورونا کے عارضے کے بڑھتے پھیلتے پھیلنے سے ہر عام آدمی کی مشکلات میں مسلسل اضافہ ہوتا جارہا ہے ، لیکن اس دوران ملک کے کچھ میڈیا چینلز اس برادری کے خلاف طرح طرح کی جعلی خبریں اور فرقہ وارانہ خبریں چلاتے رہے ہیں۔ ایسا لگتا ہے جیسے جعلی خبروں کی ہوڑ لگی ہوئی ہے،ابھی 6مئی کو نیوز 18 اور امیش دیوگن نے ممبئی کے کرلا علاقے میں مسلمانوں کو بدنام کرنے کے لیے جعلی خبریں چلائی تھی۔اور آج زی نیوز کے سدھیر چوہدری پر کیرالہ میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔
گیارہ مارچ کو سدھیر چودھری نے اپنے شو ڈی این اے میں # زمین جہاد کے نام سے ایک ہیش ٹیگ لانچ کیا تھا جس نے جہاد پر گفتگو کرنے کی آڑ میں مسلم برادری کو نشانہ بنانے کی کوشش کی تھی۔ سدھیر چودھری کے ذریعہ چلائے جانے والے اس شو کے لئے کیرالہ پولیس نے سدھیر کے خلاف ناقابل ضمانت دفعات میں ایف آئی آر درج کی ہے ، جس میں نیوز اینکر سدھیر چودھری نے اپنے س شو کی آڑ میں مسلمانوں کی مذہبی جذبات کو مجروح کیا ہے۔
केरल पुलिस ने मेरे ख़िलाफ़ ग़ैर ज़मानती धाराओं में FIR दर्ज की है।आरोप लगाया है कि DNA में #ZameenJihad का मुद्दा उठाकर मैंने मुसलमानों की धार्मिक भावनाओं को आहत किया है।मेरा सवाल:क्या भारत में जिहाद का मुद्दा उठाना गुनाह है? जिहाद का नाम लिया तो जेल में डाल देंगे?#JihadVsZee
— Sudhir Chaudhary (@sudhirchaudhary) May 7, 2020
ایف آئی آر کے اندراج کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کے بعد زی نیوز کے اینکر سدھیر چودھری نے اپنے آفیشل ٹویٹر ہینڈل پر اس کے بارے میں ایک ٹویٹ کیا۔اس میں لکھا کہ میں نے ہندوستان میں # ZameenJihad کا معاملہ اٹھا کر مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچایا ہے ، میرا سوال: کیا ہندوستان میں جہاد کے مسئلے کو اٹھانا جرم ہے؟ اگر آپ جہاد کا نام لیتے ہیں تو آپ کو جیل میں ڈال دیا جائے گا۔ '' سدھیر چودھری کی اس ٹویٹ پر سیکڑوں رد عمل سامنے آئے ہیں، کچھ لوگ سدھیر کو نصیحت کررہے ہیں کہ وہ اپنی زندگی میں اپنے اندر جھانک کر دیکھیں ،جبکہ کچھ سدھیر پر ایف آئی آر کی حمایت کررہے ہیں اور گرفتاری کا مطالبہ کررہے ہیں۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں