تازہ ترین

ہفتہ، 9 مئی، 2020

اعظم گڑھ کے پھر یہاں میں نماز پڑھ کر لوٹ رہے دو گروہ آپس میں بھڑ گئے۔خوب چلے لاٹھی ڈنڈے۔کئی زخمی

اعظم گڑھ(یواین اے نیوز9مئی2020)اعظم گڑھ کے نظام آباد حلقہ کے پھر یہاں گاؤں میں رمضان المبارک کے پاک مہینے میں مسلمان ایک دوسرے سے لڑ پڑے،اپ کو بتادیں کہ صغیر احمد 65 ولد محمد مسلم محمد 22 ولد صغیر صوفیان 30 بیٹا صغیر عبد اللہ 24 ولد شبیر جمعہ کی شام نماز پڑھ کر  گھر واپس آرہے تھے جس میں پٹی دار(خاندانی) شبیر احمد خورشید بھی تھا جس کے ساتھ پرانی دشمنی تھی موقع ملتے ہی چھریوں اور ڈنڈوں سے مار کر اسے زخمی کردیا۔ زخمیوں کو علاج کے لئے ضلعی اسپتال میں داخل کرایا گیا جہاں حالت تشویشناک بنی ہوئی ہے۔

 موقع پر اطلاع ملنے کے بعد چوکی کی پولیس نے بھی وہاں پہنچی جہاں پر ان لوگوں پولس پر بھی حملہ کردیا۔ سپاہی کی وردی بیچ نوچ کر زخمی کر کمرے میں بند کردیا۔ نظام آباد کے ساتھ ہی قریبی پولیس فورس کی نفری پہنچ گئی اور صورتحال پر قابو پالیا ، اس معاملے میں متاثرہ فریق اور پولیس کی جانب سے 18 افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ ایک اور فریق کے مطابق صغیر احمد ولد محمد مسلم آٹھ بجے رات کو اپنے چار لڑکوں کے ساتھ نظام آباد تھانہ کے علاقے فریہاں گاؤں میں واقع اپنے گھر کے برآمدے میں کھانا کھا رہےتھے،تبھی ان کی  گلی سے صادق ولد سبیر احمد جا رہا تھا۔ اور ان سے کچھ کہا سنی ہوگئی،جب اس نے یہ سنا تو صادق اپنے اہل خانہ کے پاس گیا اور لوگوں کو بتایا ، تب صغیر کے گھر والےتبریز سمیت درجنوں افراد نے اس پر حملہ کیا۔

صغیر صدام ولد صغیر محمد ولد صغیر اور صغیر ولد مسلم بری طرح سے زخمی ہوگئے۔ اطلاع ملتے ہی فریہاں چوکی انچارج انیرود سنگھ اپنے زیر حراست افراد کے ساتھ پہنچے اور زخمیوں کو صدر اسپتال پولیس کار کے ذریعہ روانہ کیا اور دوسری طرف سے لوگوں کو پکڑنا چاہتے تھے نگر ، صابر ولد اکبر کا بیٹا یونس اکبر کا دروازہ تھامے ہوئے تھا اور اس کے کنبہ کے افراد نے پولیس کی وردی پر حملہ کیا اور وردی پھاڑ دی۔ اور خواتین نے اینٹیں چلانا شروع کیں اور اس پتھراؤ میں پولیس پر بھی حملہ کردیا۔ اطلاع ملتے ہی تھانہ انچارج دنیش کمار سنگھ بڑی تعداد میں پولیس کے ساتھ پہنچے اور رات کو چار تھانوں کی پولیس پہنچ گئے۔ صبح تک چار پولیس اسٹیشن تعینات تھے۔ چوکی انچارج نے اٹھارہ افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے ابھی تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آسکی ہے۔ پولیس کی طرف سے اٹھارہ نامزدگیاں کی گئیں ہیں اور تیرہ افراد کا نام صغیر کی طرف ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad