تازہ ترین

منگل، 19 مئی، 2020

بھاجپا نیتا کو گاؤں والوں نے گنے کے کھیت میں مارنے کے لیے دوڑایا،جان بچا کر بھاگے ایم ایل اے۔ ویڈیو وائرل

ایودھیا(یواین اے نیوز19مئی2020)رام کے شہر ایودھیا سے ایک بڑی خبر آرہی ہے۔ آخری رسومات میں شرکت کے لئے آنے والے بی جے پی کے ایم ایل اے بابا گورکھ ناتھ کو گاؤں کے لوگوں نے مارنے کے لئیے دوڑا لیا۔ دراصل بابا گورکھ ناتھ بھاجپا کے ایک نیتا کے قتل کے بعد آخری رسومات میں شرکت کے لئے آئے تھے۔ اس دوران مشتعل دیہاتیوں نے ان کا پیچھا کیا ، اور زیادتی کی۔ اس دوران بابا گورکھ ناتھ کو اپنی جان بچانے کے لئے گنے کے کھیت میں سے بھاگنا پڑا۔ تاہم موقع پر موجود پولیس نے کسی طرح گاؤں والوں کے غصے سے انہیں بچایا اور انہیں محفوظ جگہ پر پہنچا دیا۔

اس واقعے کی ایک ویڈیو اب سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔ لوگ بہت لطف اندوز ہو رہے ہیں۔ کچھ لکھ رہے ہیں کہ "پھنسے بی جے پی ایم ایل اے کو گنے کے کھیت میں پیٹا گیا،پہلے تو ایودھیا کے لوگوں نے لاٹھی ڈنڈے اٹھائے ، پھر انہوں نے آہستہ سے چپل اٹھائی ،ٹھکم ٹھکائی گنے کے کھیت میں،ہوئی کٹائی گنے کے کھیت میں۔ مادھوری دکشت کا گانا یاد آیا۔تو کسی نے لکھا کہ یہ تو صرف شروعات ہے ، آگے آگے دیکھتے  رہئے کیا ہوتا ہے۔

نیوز 18 کی خبر کے مطابق ، پیر 18 مئی کو پیر کی صبح عنایت نگر کے دھرم گنج بازار میں مکان تعمیر کو لیکر پنچائت گھر میں پنچایت چل رہی تھی۔ جس میں بی جے پی رہنما اور پلیہ پرتاپ پور شاہ کے گاؤں کے پردھان ، جئے پرکاش سنگھ اور پردھان رام مٹر یادو میں کہا سنی ہوگئی اس کے بعد رام پدارتھ یادو نے گاؤں کے سربراہ جیا پرکاش کو گولی مار دی۔ جئے پرکاش سنگھ کے گرنے کے  کے بعد ہی پردھان کے حامیوں میں سے ایک نامعلوم شخص نے رام پدارتھ یادو کو گولی مار دی۔ پوسٹ مارٹم کے بعد شام کے آخر میں ، گاؤں کے ہی باہر گاؤں کے گرام پردھان کی آخری رسومات کیا جارہا تھا۔

تبھی مقامی ایم ایل اے بابا گورکھ ناتھ رسومات میں پہنچے۔ اسی دوران رکن پارلیمنٹ لالو سنگھ کے حامیوں نے بابا گورکھ ناتھ کو بھگا دیا۔ اس کے بعد ، ایم ایل اے بابا گورکھ ناتھ کو گنے کے کھیت سے بھاگنا پڑا اور موقع پر موجود مقامی پولیس انہیں ایک محفوظ جگہ پر لے گئی۔ بی جے پی کے ممبر پارلیمنٹ کے قریبی ساتھی جئے پرکاش سنگھ نے ایم ایل اے بابا گورکھ ناتھ کے ساتھ اچھے تعلقات نہیں تھے جس کے بعد بی جے پی میں اس طرح کے واقعات اور دھڑے بندی سامنے آچکی ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad