تازہ ترین

اتوار، 10 مئی، 2020

ایس ڈی پی آئی نے کی بجلی ( ترمیمی ) بل 2020کی مذمت

نئی دہلی(یواین اے نیوز10مئی2020)سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (ایس ڈی پی آئی) کے قومی صدر ایم کے فیضی نے مرکزی حکومت کی مجوزہ بجلی (ترمیمی ) بل 2020کی مذمت کی۔ انہوں نے اپنے اخباری بیان میں کہا ہے کہ اس بل کا مقصد اس شعبے کی مکمل نجکاری کرنا ہے جو ملک کے عوام کیلئے ایک چیلنج ہے ۔ جبکہ ملک پوری طرح سے لاک ڈاؤن ہے ۔حکومت نے اس بل پر اعتراضات داخل کرنے کیلئے صر ف تین ہفتوں کا وقت کا دیکر اس بل پر عمل در آمد کرنے میں جلد بازی کی ہے ۔ بل نافذ کرنے پر بجلی کی نرخوں میں تیزی سے اضافہ ہوگا۔ یہ ایک ایسا فعل ہوگا جو پہلے سے ہی معاشی بحران کے شکار لوگوں کو مزید غربت کی طرف لے جائے گا۔ سبسڈی کو ختم کردیا جائے گا اور اگر ریاستی حکومتیں صارفین کو سبسڈی دینگی تو یہ ریاستی حکومتوں کے خزانے پر یہ ایک اضافی بوجھ ہوگا۔ 

بالآخریہ ترمیم کارپوریٹ کیلئے فائدہ مند ثابت ہوگی اور اس مقصد کی تکمیل کیلئے مودی حکومت بل کو منظور کرنے میں جلدی میں ہے۔ کارپوریٹ کے مفادات کو بچانے کیلئے مرکزی حکومت کی کوشش کا گھریلو صارفین بالخصوص کسانوں اور غریبوں پر بر ااثر پڑے گا۔ ایس ڈی پی آئی قومی صدر ایم کے فیضی نے مزید کہا ہے کہ مرکزی میں بی جے پی کے اقتدار میں آنے کے بعد سے ہی بجلی کے شعبے کی نجکاری کیلئے متعدد کوششیں کی گئیں اور وہ اس لاک ڈاؤن کو اس کے انجام دینے کا بہترین موقع سمجھتے ہیں۔ ایم کے فیضی نے مرکزی حکومت سے ایکٹ میں ترمیم کرنے کے اقدام سے دستبردار ہونے کی اپیل کی اور غیر بی جے پی جماعتوں سے مطالبہ کیا کہ وہ اس بل کی سختی سے مخالفت کرنے کیلئے آگے آئیں جو بجلی کی فراہمی پر ریاستی حکومتوں کے کنٹرول کو ختم کرتا ہے جو آئین کی کنکرنٹ فہرست میں آتا ہے ۔ 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad