تازہ ترین

جمعہ، 22 مئی، 2020

ادارہ جاتی قرنطینہ کیلئے فیس وصول کرنا ظالمانہ اور غیر انسانی عمل۔ایس ڈی پی آئی

نئی دہلی(یواین اے نیوز22مئی2020)سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آ ف انڈیا (ایس ڈی پی آئی) کے قومی جنرل سکریٹری عبدالمجید نے اپنے جاری کردہ اخباری بیان میں بی جے پی کی حکمرانی والی تین ریاستوں گجرات ، گوا اور کرناٹک حکومت کے اس فیصلے پر صدمے اور غصے کا اظہار کیا ہے جس میں مہاجر مزدور جو اپنے گھروں کو واپس ہورہے ہیں ان سے ادارہ جاتی قرنطینہ کیلئے فیس وصول کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ عبدالمجید نے مہاجر مزدوروں سے قرنطینہ کیلئے معاوضہ وصول کئے جانے کو ظالمانہ اور غیر انسانی عمل قراردیا ہے ، کیونکہ مہاجر مزدور وں کو گزشتہ چند ماہ سے کوئی آمدنی نہیں ہے اور لاک ڈاؤن کے بعد سے وہ بے روزگار ہیں۔

 کچھ، گجرات سے تعلق رکھنے والے تقریبا20باشندے جو تمل ناڈو سے گجرات واپس لوٹ رہے تھے انہیں سورج باڑی چیک پوسٹ ہائی وے پر بغیر کھانے کے 12گھنٹے گزارنے پر مجبور کیا گیا ، حالانکہ ان کے پاس سفر کی تمام اجازتیں تھیں۔ ایک ابتدائی اطلاع کے مطابق ان تارکین وطن کو واپسی پر پندرہ دن کیلئے گھر میں قرنطینہ میں رکھا جانا تھا۔ لیکن 15مئی کے ایک حکم کے ذریعے اسے 7روزہ ادارہ جاتی قرنطینہ میں تبدیل کردیا گیا اور اس کے بعد ایک اور ہفتہ گھر میں الگ تھلگ رہنے کا حکم دیا گیا اور اب ان بے سہارا لوگوں کو ایک دن کے ادارہ جاتی قرنطینہ کیلئے فی کس 300روپئے ادا کرنا ہوگا۔ بسوں کا انتظام کرکے واپس آنے والے ان مزدوروں نے پہلے ہی دو بسوں کیلئے چار لاکھ روپئے اور ڈرائیوروں کو ٹپس کے طور پر 8ہزار روپئے خرچ کیا ہے ، انہوں نے اتنی بڑی رقم دس فیصد سود پر بطور قرض حاصل کیا ہے اور ان سے ادارہ جاتی قرنطین کیلئے بھی رقم اداکرنے کیلئے کہا جارہا ہے۔

 جسے کیرلا جیسی دوسری حکومتیں مفت فراہم کررہی ہیں۔ گجرات کے علاوہ کرناٹک اور گوا نے بھی ریاست میں واپس آنے والے مسافروں کو بھی ادارہ جاتی قرنطین کو لازمی قرار دیا ہے کیونکہ ان حکومتوں کا خیال ہے کہ ادارہ جاتی قرنطینہ فیس وصول کرنے سے ایک بڑی آبادی کو ریاست میں واپس آنے سے روکا جاسکتا ہے۔ گوا میں حکومت نے اعلان کیا ہے کہ وہ ادارہ جاتی قرنطینہ سہولیات کیلئے یومیہ 1000روپئے سے 3000روپئے تک وصول کرے گی۔ جب گھر واپس ہونے والے افراد اپنے اپنے ٹھکانے پر ہی مقرر کردہ مدت تک الگ تھلگ رہنے کیلئے تیار ہیں تو یہ عجیب و غریب بات ہے کہ حکومتیں چاہتی ہیں کہ ان سے بڑی رقوم وصول کرکے انہیں ادارہ جاتی قرنطینہ کے تحت رکھا جائے ۔

 مرکز اور ریاستوں میں دائیں بازو کی حکومتوں کی بے حسی ملک کو ایک بڑے انسانی بحران کی طرف لے جارہی ہے ۔ اتر پردیش حکومت نے ننگے پاؤں پیدل جانے والے مہاجر مزدوروں کیلئے کانگریس کی طرف سے بندوبست کئے گئے بسوں کو بلاوجہ واپس بھیج دیا ۔ ایس ڈی پی آئی قومی جنرل سکریٹری عبدالمجید نے حکومتوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مہاجر مزدوروں کے مسائل کو انسانی ہمدری کی نظر سے دیکھیں۔ انہوں نے حکومتوں پر زور دیا ہے کہ وہ ادارہ جاتی قرنطین کے حکم کو واپس لیں اور گھر واپس آنے والے افراد کو صحت کے حکام کی نگرانی کے ساتھ گھروں میں الگ تھلگ رکھیں تاکہ انہیں گھروں میں بھی مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad