تازہ ترین

ہفتہ، 23 مئی، 2020

گجرات حکومت نے اسپتالوں میں لگوائے جعلی وینٹیلیٹر،سی ایم روپانی کے دوست کی کمپنی۔۔۔

احمد آباد(یواین اے نیوز23مئی2020)جب سے کورونا نے تباہی مچانا شروع کی ہے تب سے گجرات کے وزیر اعلی وجے روپانی اپنے گھر سے باہر نہیں نکلے ہیں۔ وہ گذشتہ 4 اپریل کو باہر آئے اور احمد آباد کے سول اسپتال میں گجرات سے بنے ہوئے وینٹیلیٹر کا افتتاح کیا۔لیکن اب یہ بات واضح ہوگئی ہے کہ وجے روپانی کے راج کورٹ کےدوست کے ذریعہ دیا ہوا یہ وینٹیلیٹر نہ صرف جعلی ہے ،بلکہ اس سے مریضوں کی زندگیاں بھی ختم ہوسکتی ہیں۔ یہ انکشاف اسپتال میں مشینیں لگائے جانے کے 15 دن بعد سامنے آیا ہے۔

احمد آباد مرر کی ایک رپورٹ کے مطابق گجرات کے ایک سینئر عہدیدار نے بتایا کہ وزیر اعلی کے ذریعے امبو بیگ کو اسپتال میں وینٹی لیٹر بتاکر اسپتال میں لگائے جانے سے صاف ہے کہ گجرات حکومت ان دنوں کس طرح سے چل رہی ہے۔ احمد آباد مرر مستقل طور پر یہ خبر شائع کرتا رہا ہے کہ وجئے روپانی اور انجلی روپانی راجکوٹ میں واقع کمپنی کو کس طرح ترقی دے رہے ہیں۔

اس افسر نے بتایا کہ وجئے روپانی صرف راجکوٹ کے عہدیداروں سے گھرے رہتے ہیں۔ افسر نے بتایا کہ حال ہی میں احمد آباد کے کلکٹر کو بغیر اطلاع کے ہٹا دیا گیا تھا اور دہلی میں کسی نامعلوم پوزیشن پر بھیج دیا گیا تھا۔

اس عہدیدار کے مطابق ، "وجے روپانی کا وینٹیلیٹر کے طور پر امبو بیگ رکھنا اس بات کا واضح اشارہ ہے کہ مریضوں کی زندگی سے کھلواڑ کیا گیا ہے۔یہ ایک مجرمانہ فعل ہے۔

بتادیں کہ 4 اپریل کو وینٹی لیٹر کا افتتاح کرتے ہوئے وجئے روپانی نے کہا تھا کہ پوری دنیا کوویڈ 19 مہاماری کا سامنا کر رہی ہے اورتیزی سے اضافے کی وجہ سے وینٹیلیٹر کی کمی واقع ہورہی ہے۔

ایسے وقت میں سستے وینٹیلیٹر بنا کر گجرات اس مہلک بیماری سے لڑتے ہوئے دنیا کے تمام ممالک میں سب سے آگے کھڑا ہوگا۔ لیکن اب اس جعلی وینٹیلیٹر کے انکشاف کے بعد اس معاملے نے ایک بار پھر پورے گجرات کو شرمندہ کردیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق کیس کے انکشاف کے بعد ہائی کمان کی آنکھیں چڑھ گئیں ہیں۔

مرر کے مطابق جب اس پورے معاملے کے بارے میں سی ایم وجئے روپانی سے بات کرنے کی کوشش کی گئی، لیکن وہ بات چیت کے لئے سامنے نہیں آسکے۔ جس کے بعد ان کے قریبی بیوروکریٹ سے گفتگو ہوئی۔ اس معاملے میں ایک قریبی بیوروکریٹ نے وجئے روپانی کو بچاتے ہوئے نظر آئے۔

انہوں نے کہا کہ سی ایم وجئے روپانی نے اسے کبھی بھی وینٹیلیٹر نہیں کہا تھا۔ جبکہ ریاستی حکومت کی طرف سے جاری پریس نوٹ میں واضح طور پر مشین کر اسکا ذکر وینٹیلیٹر کے طور پر کیا گیا ہے۔ اس پریس نوٹ میں یہ کہا گیا تھا کہ راجکوٹ میں مقیم مقامی صنعتکار پارکرام سنگھ جڈیجا اور جیوتی سی این سی کی ان کی ٹیم نے گجرات کی میک ان انڈیا مہم میں بے حد شراکت کی ہے۔ بعد میں روپانی اور پٹیل نے اس کامیابی پر جڈیجا کو مبارکباد دی۔

دوسری طرف گجرات کی حکومت نے وینٹیلیٹر کو رونا سامان سے لڑنے کے لئے سب سے سستا اور سب سے مفید ہتھیار قرار دیا تھا اور اب اسی وینٹی لیٹر کے کارخانہ مالک پارکرام سنگھ جڈیجا نے قبول کیا ہے کہ یہ مکمل فلیجیڈ والا وینٹیلیٹر نہیں ہے۔ انہوں نے یہ بھی دعوی کیا کہ یہ معلومات گجرات حکومت کو پہلے ہی دی گئی تھی۔

اسی وقت گجرات کانگریس نے سی ایم وجئے روپانی پر حملہ بولا ہے۔ کانگریس نے کہا کہ اس بھیانک بیماری میں بھی گجرات میں بدعنوانی جوش و خروش سے چل رہی ہے۔ وزیراعلیٰ نے اپنے دوست کو فائدہ پہنچانے کے لئے ڈی جی سی آئی کے لائسنس کو بھی نظرانداز کیا۔


اس معاملے کے بارے میں گجرات کے دلت رہنما ، جیگنیش میوانی نے گجرات حکومت پر ایک ٹویٹ ۔ انہوں نے ٹویٹ میں لکھا ، "وزیر اعلی وجے روپانی نے مبینہ طور پر احمد آباد کے سول اسپتال میں وینٹیلیٹر کے طور پر امبو بیگ لگائے تھے۔ یہ قدم جو اپنے دوست کی کمپنی کو فائدہ پہنچانے کے لئے اٹھایا گیا یہ قدم،لوگوں کی زندگیوں کے ساتھ سمجھوتہ ہے۔ "


اسی کے ساتھ ساتھ ، پرشانت بھوشن نے گجرات حکومت پر حملہ بولا ہے۔ انہوں نے کہا ، "گجرات ماڈل! سی ایم روپانی نے وینٹیلیٹروں کی جگہ امبو بیگ پاس کرنے سے ، یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ گجرات حکومت کس طرح وجئے روپانی کے دور میں کام کررہی ہے۔


اہم بات یہ ہے کہ ملک میں کورونا مریضوں کی تعداد 124779 ہوگئی ہے۔ پچھلے 24 گھنٹوں کی رپورٹ بہت پریشان کن ہے۔ 24 گھنٹوں میں ، کورونا کے 5220 نئے کیس رپورٹ ہوئے ہیں اور 134 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔ اب تک ، ملک میں کورونا سے 3726 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

کرونا سے متاثر ریاستوں میں گجرات تیسرے نمبر پر ہے۔ گجرات میں ، کورونا کے 12905 واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔ ریاست میں 6644 معاملات فعال ہیں۔ شفایاب ہونے والوں کی تعداد 5488ہے۔ کرونا کی گرفت میں آکر 773 افراد اپنی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad