تازہ ترین

اتوار، 17 مئی، 2020

گودی میڈیا کی نفرتوں کے دور میں یہ مسلم نوجوان نے پیش کی انسانیت کی مثال،یعقوب نے اپنے ہندو دوست کو موت کے وقت تک ساتھ نہیں چھوڑا۔ پڑھیں پوری خبر!

شیوپوری(یواین اے نیوز17مئی2020)لاک ڈاؤن کے باعث تارکین وطن مزدور اپنے گھروں کو لوٹ رہے ہیں۔وہیں کوئی پیدل چل رہا ہے ، تو کوئی اور طرح سے ، ان کے ساتھ حادثے کی بھی اطلاعات آتی رہتی ہیں۔ ایسا ہی ایک واقعہ ضلع شیوپوری سے آیا ہے ، جہاں ایک نوجوان اپنے گھر پہنچنے سے پہلے درمیانی راستے میں ہی دم توڑ گیا تھا۔کرونا دور میں انسانیت پر بحران ہے ،لیکن انسانیت کی مثالیں حوصلہ افزائی کا ذریعہ ہیں ، ایک امید ہے کہ یہ وقت بھی گزرے گا اور انسانیت کی جیت ہوگی۔ اسی طرح کی مثال مدھیہ پردیش کے شیواپوری ضلع میں بھی دیکھی گئی ہے ، جو کورونا وائرس کے پھیلنے سے دوچار ہے۔ یہاں دو مختلف مذہبوں کے کام کرنے والے دوستوں کے مابین کچھ ہوا ایسا ہوا کہ جسے جان کر کہ آپ کا ذہن افسردہ تو ہوگا ، لیکن پھر خوش بھی ہوگی۔

کرونا کو مشتبہ 24 سالہ امرت  گجرات کے سورت سے ٹرک کے ذریعے اپنے گھر یوپی کے بستی ضلع میں جارہا تھا۔ اس ٹرک میں اور بھی بہت سارے لوگ سوار تھے۔امرت کی طبیعت خراب ہوگئی جب ٹرک مدھیہ پردیش میں شیوپوری-جھانسی فوریلین سے جارہا تھا۔ ساتھیوں کا خیال تھا کہ امرت کو کورونا ہے لہذا ڈر کی وجہ سے وہ اسے وہیں نیچے اتار دئیے۔ کسی نے سوچا نہیں تھا کہ امرت کا کیا ہوگا، سوائے یعقوب محمد کے۔جب ٹرک والے نے ٹرک سے امرت کو اتارا تو ، یعقوب نے اسے نہیں چھوڑا اور وہ بھی ٹرک سے اتر گیا۔ امرت بے ہوشی کی حالت میں تھا۔ اس دوست کو ایسی حالت میں دیکھ کر یعقوب نے امرت کا ہاتھ تھام لیا اور کورونا کے خوف کے باوجود اس کا سر اپنی گود میں رکھ دیا۔ جب اس کو دوسرے لوگوں نے دیکھا تو لوگوں نے اس کی مدد کی۔ لوگوں کی مدد سے ، یعقوب امرت کو لیکر ڈسٹرکٹ اسپتال پہنچ گیا۔ امرت کی نازک حالت دیکھ کر ڈاکٹروں نے اسے فوراً ہی ایک وینٹیلیٹر پر رکھ دیا۔

 لیکن امرت علاج کے دوران دم توڑ گیا۔ضلع اسپتال میں موجود یعقوب محمد (23) ولد محمد یونس نے بتایا کہ ہم دونوں گجرات کے سورت فیکٹری میں مشین سے کپڑے بنائی کا کام کرتے تھے۔لاک ڈاؤن کی وجہ سے فیکٹری بند کردی گئی تھی۔سورت سے ٹرک میں 4/4 ہزار روپیہ کرایہ دے کر ناسک اندور ہوتے ہوئے کانپور لوٹ رہے تھے۔ سفر کے دوران اچانک امرت کی حالت بگڑ گئی،امرت کو تیز بخار آیا اور الٹی(قے)جیسی حالت بننے لگی،حالانکہ الٹی(قے)نہیں ہوئی،ٹرک میں بیٹھے 50/60لوگ اسکی مخالفت کرنے لگے،اور امرت کو جلد اتارنے کی ضد کرنے لگے،ٹرک والے نے امرت کو اتار دیا تو امرت کا خیال رکھنے کے لئیے میں بھی اتر گیا۔ضلع اسپتال کے سول سرجن ڈاکٹر پی کے کھارے نے بتایا کہ مزدور امرت (24) ولد رام چرن سورت گجرات سے یوپی کی ضلعی بستی جارہا تھا۔کھارے نے بتایا ہے کہ متوفی امرت اور اس کے ساتھی کا کورونا ٹیسٹ کرایا گیا ہے،رپورٹ آنے کے انتظار میں ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad