تازہ ترین

بدھ، 13 مئی، 2020

اعتکاف کا اصل مقصد دنیا کے معمولات سے کٹ کر اللہ کی ذات سے خود کو وابستہ کرنا ہے

رمضان المبارک کا آخری عشرہ جہنم سے خلاصی کا سبب ہے قاری عطاء الرحمن ندوی 
 فتحپور بارہ بنکی(یواین اے نیوز13مئی2020) ماہ رمضان جو رحمتوں اور برکتوں کا خزینہ ہے اس  کا تیسرا عشرہ شروع ہوچکا ہے جسکی بڑی فضیلت ہے یہ  آخری عشرہ دوزخ سے نجات کا ہے جس میں نجات مانگنے والوں کو دوزخ کی آگ سے نجات دے دی جاتی ہے اسلئے ہمیں چاہیے کہ اس عشرہ میں رضائے الٰہی کے حصول کی بھر پور  کوشش  کریں جسمیں اعتکاف کو خاص اہمیت حاصل ہے مذکورہ خیالات کا اظہار قاری عطاء الرحمن ندوی نے  رمضان المبارک اور اعتکاف کے پیش نظر اپنے ایک پیغام میں کیا انھوں نے کہا کہ  دنیا کے معمولات سے کٹ کر اللہ کے در پر پڑ جانا اور اللہ تعالی کی ذات  کے ساتھ خود کو وابستہ کرنا اعتکاف کا اصل مقصد  ہے ۔ معتکف گناہوں سے محفوظ رہتا ہے معتکف کو چاہیے کہ زیادہ سے زیادہ وقت دعوت اور عبادت کی مشغولیت میں لگائے قاری عطاء الرحمن ندوی نے اعتکاف کے فضائل کے تعلق حدیث کی روشنی کے حوالے سے کہا کہ جو شخص ﷲ کی رضا کے لئے ایک دن اعتکاف کرتا ہے، اﷲ تبارک و تعالیٰ اس کے اور دوزخ کے درمیان تین خندقوں کا فاصلہ کردیتا ہے۔ 

ہر خندق مشرق سے مغرب کے درمیانی فاصلے سے زیادہ لمبی ہے ایک دوسری روایت کے مطابق  رسول اضﷲ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا :جس شخص نے رمضان المبارک میں دس دن کا اعتکاف کیا، اس کا ثواب دو حج اور دو عمرہ کے برابر ہے، موجودہ ماحول میں بھی آپس کے مشورہ سے  محلہ یا بستی کی مسجد میں کوئی شخص  آخری عشرہ کا اعتکاف کرلے، اگر محلے کی ایک مسجد میں اعتکاف کرلے تو پورے محلے یا بستی کی طرف سے اعتکاف کی سنت کی ادائیگی ہو جائے گی۔مردوں کا گھروں میں اعتکاف کرنا درست نہیں ہے، البتہ عورتیں گھر کے کسی خاص حصہ میں اعتکاف کرسکتی ہیں قاری عطاء الرحمن ندوی نے مزید کہا  کہ دن اور رات بڑی  تیزی کے ساتھ ساتھ گزرتے جا رہے ہیں اور اب تک خیروبرکت والے مہینے کا اکثر وقت گزر چکا ہے

  چند  راتیں اور رحمت بھری معمولی سی ساعت باقی رہ گئی ہیں جس نے بھی گذشتہ  دنوں میں نیک اعمال کئے ہیں  وہ تو اللہ کا شکر ادا کرے کہ اللہ نے اسے نیکیاں کرنے کی توفیق دی  اسے چاہئے کہ اپنے اعمال کو ضائع کرنے والے امور سے بچائے  اور ثواب میں کمی کا باعث بننے والی چیزوں سے اجتناب کرے کرے اور مزید رضا الہی حاصل کرنے کی کوشش کرے  اور جو  شخص گزشتہ دنوں میں کمی و کوتاہی کا شکار رہا ہے تو وہ اب بھی کمر کس لے اور بھرپور طریقے سے عبادت اور نیکیاں کرے تاکہ سابقہ کمی پوری ہوجائے کیونکہ نتائج اختتام کے مطابق نکلتے ہیں اللہ ہم سب کی مغفرت فرمائے  انھوں نے کہا کہ ایک دوسرے کی مدد کرتے رہیں عید سادگی سے منائیں

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad