تازہ ترین

بدھ، 20 مئی، 2020

محدث کبیرمفتی سعید احمد پالن پوری کے انتقال پر اظہار تعزیت

لکشمی پور/مہراج گنج(یواین اے نیوز20مئی2020)ایشیا کی عظیم دینی درسگاہ دارالعلوم دیوبند کے شیخ الحدیث مفتی سعید احمد پالن پوری کے سانحہ ارتحال پر اپنے غم کا اظہار کرتے ہوئے دارالعلوم فیض محمدی ہتھیا گڈھ کے سربراہ اعلیٰ مولانا قاری محمد طیب قاسمی نے کہا کہ موت ہر انسان کے لئے مقدر ہے اور اسکی خبریں ہماریں کانوں میں روزانہ پڑتی رہتی ہیںلیکن بعض ہستیاں ایسی ہیں کہ جن کے وجود سے ایک انجمن آراستہ رہتی ہے۔ انکے جانے سے انجمن کی رونق ماند پڑ جاتی ہے دل تڑپ اٹھتا ہے اور انکی چھبن برسوں محسوس ہوتی رہتی ہے۔ انہیں میں مفتی سعید احمد پالن پوری تھے۔ جن کے وجود سے دارالعلوم دیوبند کی علمی فضا معطر و مشکبار تھی۔

مولانا قاسمی نے کہا کہ مفتی سعید احمد پالن پوری کی وفات دارالعلوم سمیت پوری ملت اسلامیہ کے لئے ایک عظیم خسارہ ہے۔ علمی و روحانی دنیا میںایسا عظیم خلا پیدا ہوگیا ہے جس کا پر ہونا بظاہر ممکن نہیں۔ آپ کی شخصیت مختلف خصوصیات و کمالات کی حامل تھی۔ کامیاب ترین مدرس اور عظیم ترین محدث ہونے کے ساتھ ساتھ اللہ نے قرطاس وقلم کی بے پایاں قوت و استعداد سے بھی سرفراز کیا تھا۔آپ ایک دہے سے زیادہ تک بحیثیت شیخ الحدیث و صدر مدرس دیوبند کی آن بان شان بنے رہے۔ دارالعلوم فیض محمد ی کے مہتمم و جمعیتہ علاماءمہراجگنج کے جنرل سیکریٹری مولانا محی الدین قاسمی ندوی نے اظہار تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ دارالعلوم دیوبند آج ایک عبقری شخصیت، بلند پایا محدث سے محروم ہو گیا۔ اللہ نے آپ کو ہر فن میں مہارت عطا کی تھی، حدیث پڑھانے کا انداز اتنا فقیہانہ اور محدثانہ ہوتا تھاکہ طلبہ آپکے ارشادات کو قلم بند کرتے تو وہیں کچھ طلبہ بڑی پابندی کے ساتھ آپ کی آواز کو موبائلوں و ٹیپ رکارڈروں میں قید بھی کرتے۔

 آپ کے درس کا جواب نہیں تھا، نہایت سلیس سلجھا ہوا عام فہم ہوتا تھا۔ یہ کہنا مبالغہ نہ ہوگاکہ آپ جہاں علم حدیث میںیدطولیٰ رکھتے تھے، وہیں آپ علم کلام نحووصرف اور علم فقہ میں بھی ممتاز و منفرد مقام رکھتے تھے۔ آپ کی رحلت سے وابستگان دارالعلوم سمیت پوری علمی دنیا کا جو ناقابل تلافی نقصان ہوا ہے اللہ اسکی بھر پائی کرے۔ آپ کے درجات کو بلند فرمائے، اور پسماندگان کو صبر جمیل عطا فرمائے۔اظہار تعزیت کرنے والوں میں ماہ نامہ احیاءاسلام ہتھیا گڈھ کے نائب مدیر مفتی احسان الحق قاسمی ، ڈاکٹر محمد اشفاق قاسمی، مولانا وجہ القمر قاسمی ، مولانا ظل الرحمان ندوی، ، ، ماسٹر محمد عمر خان ، ماسٹر فیض احمدکے نام قابل ذکر ہیں۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad