تازہ ترین

ہفتہ، 16 مئی، 2020

شیلٹرہوم میں کوارنٹائن دو مزدور کی پر اسرار حالت میں موت ہونے سے جونپور انتظامیہ میں مچی افراتفری

  جون پور:اسماعیل عمران (یو  این اے نیوز16مئی 2020)  کورنٹائن کیۓ گئے پردیش سے آئے دو نوجوان مزدوروں کی جمعہ کے روز پر اسرار حالت میں موت واقع ہوگئی، ایک کو منگر آباد شاہ پور شیلٹر ہوم میں رکھا گیا تھا اور دوسرا سوجان گنج کے پرائمری اسکول میں۔  ایک ہی دن میں پردیش سے لوٹے دو  مزدوروں کی مشتبہ حالت میں موت ہوحانے   نہ صرف سرکاری عملے میں بلکہ دونوں شیلٹر ہومز میں کورنٹائن کیۓ ہوئے دیگر مزدوروں میں بھی خوف و ہراس کا ماحول قائم ہوگیا،  ڈینک جاجگرن اخبار کے مطابق: ظفرآباد تھانہ علاقے کے ناتھ پور گاؤں کے رہائشی پردیپ کمار گوتم (34) ممبئی سے مزدوروں کی خصوصی ٹرین کے ذریعے جمعرات کے روز پریاگ راج(الہ باد ) پہنچا تھا۔  وہاں سے بذریعہ بس منگر آباد شاہ پور پہنچا ۔ 

 اسے پبلک انٹر کالج شیلٹر ہوم میں کورنٹائن کردیا گیا۔  کل جمعہ کی صبح پراسرار حالات میں اسکو مردہ پایا گیا،اس حادثے کی خبر بجلی کی طرح  علاقے میں پھیلی گئی ،انتظامیہ سمیت کورنٹائن کیے ہوئے مزدوروں میں اس خبر کی اطلاع ملتے ہی افراتفری مچ گئی ،  پولیس نے موقع پر پہنچ کر لاش کو قبضہ میں لے کر اعلی حکام کو آگاہ کیا۔  ڈی ایم دنیش کمار سنگھ ، ایس پی اشوک کمار اور دیگر افسران بھی  پہنچ گئے۔ متوفی مزدور کے کورونا انفیکشن وائرس سے متاثر ہونے کے شک میں  سی ایم او ڈاکٹر رامجی پانڈے کی سربراہی میں میڈیکل ٹیم نے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کے حکم پر نمونہ جانچ کے لے لیا ہے   مزدور کی موت کیسے ہوئی یہ تو  پوسٹ مارٹم رپورٹ آنے  ہی کے بعد  واضح ہوسکے گا۔

 وہیں  سوجان  گنج پولیس اسٹیشن کے علاقہ دارنپور گاؤں کا رہائشی راج کمار (20) کو پرائمری اسکول دارنپور میں کورنٹائن  تھا جمعرات کے روز صبح 11 بجے سورت سے آنے پر  تھرمل اسکیننگ میں نارمل پائے جانے پر پرائمری اسکول میں کورنٹائن کردیا گیا تھا،اطلاع کے مطابق  رات گیارہ بجے اس کی طبیعت خراب ہونا شروع ہوگئی۔  گاؤں کے پردھان اور دیہاتیوں کی اطلاع کے بعد بھی ایمبولینس  وقت پر نہیں پہنچی۔  ایسی صورتحال میں حالت بد سے بدتر ہوتی چلی گئی۔  جمعہ کی صبح ڈسٹرکٹ اسپتال لے جاتے وقت راستے میں ہی  اس نے دم توڑ دیا ۔  لواحقین لاش کو لیکر   گھر چلے گئے۔ اطلاع ملنے پر ضلع دفتر سے پہنچی اسپیشل ٹیم نے سی ایچ سی سوجانگنج کے ڈاکٹر آر ڈی یادو کے ہمراہ متوفی کے گھر پہنچ کر جانچ کے لئے سیمپل لیکر  لاش کو اہل خانہ کے حوالے 
کردیا۔

 ڈسٹرکٹ کلکٹر دنیش کمار سنگھ نے بتایا کہ پردیپ کے بہنوئی اروندکمار نے بتایا کہ متوفی کو کئی دنوں سے بخار تھا  ایک ہفتہ قبل گھر آنے کےلئے ممبئی میں ٹرین پرسوار ہونے گیا تھا تو ریلوے عملہ نے ٹیسٹ کے بعد انھیں واپس کردیا تھا  13 مئی کو ، وہ دوا کھا  کر دوبارہ ٹرین میں سوار ہوگیا   شیلٹر ہوم میں مقیم دوسرے لوگوں نے بتایا کہ پردیپ کو بخار کے ساتھ کھانسی اور سانس لینے میں بھی تکلیف ہو رہی تھی۔  نمونہ کورونا وائرس سے متاثر ہونے کے خوف سے جانچ کے لئے بھیجا گیا ہے۔  رپورٹ آنے پر  آگے کی ہر پہلو سے  کارروائی کی جائے گی۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad