تازہ ترین

اتوار، 17 مئی، 2020

دبئی کی شہزادی نے آج کے انٹرویو میں ہندو بھگوا دھاریوں کو کیا انتباہ۔ اب عرب ملک جانے پر یہ نیا نظام نافذ۔۔۔

متحدہ عرب امارات (یواین اے نیوز17مئی2020)ماضی میں سوشل میڈیا پر نفرت پھیلانے اور معاشرتی تبصرے کے حوالے سے عرب ممالک کی ناراضگی میں روز بروز اضافہ ہوتا جارہا ہے ، کچھ دن پہلے ایسے بہت سے واقعات سامنے آئے تھے جن میں عرب ممالک میں کام کرنے والے ہندو برادری کے افراد مسلمانوں اسلام اور حتی کہ عرب ممالک پر بھی انتہائی قابل اعتراض تبصرے کیے تھے۔اس معاملے میں تیزی کو دیکھ کر بہت سارے عرب ممالک نے اس پر سخت موقف اختیار کیا ، جس میں دبئی کے شاہی خاندان کی شہزادی ہند القاسمی نے ان لوگوں کے خلاف مہم کا آغاز کیا ہے اور وہ کھلے عام اپنی ناراضگی اور غصے کا اظہار کرتی رہی ہیں ، یہاں تک کہ پی ایم او کو بھی صفائی کے لئے آگے آنا پڑا۔ دن بدن پرسکون رہنے کے بجائے ، ایسی چیزیں پھنس رہی ہیں جو دونوں ممالک کے تعلقات کو متاثر کرسکتی ہیں۔انہیں سب معاملے کو لیکر شہزادی ہند نے بی بی سی ہندی کو ایک انٹرویو بھی دیا ہے۔

شہزادی کہتی ہے کہ آپ ہندوستانی ہیں اور آپ کو ہمارے ملک سے روزمرہ کی روزی روٹی ملتی ہے۔ آپ ہمارے ملک سے لاکھوں کماتے ہیں اور پھر فخر سے کہتے ہیں کہ ہمارا ملک آپ کی وجہ سے چلتا ہے ،افسوس یہ سب سن کر ہم خاموش نہیں بیٹھیں گے میں ایسے لوگوں کو ہندو نہیں سمجھتی میرے بہت سے ہندو دوست ہیں لیکن وہ اس طرح کی بات نہیں کرتے ہیں۔ہند القاسمی سے پوچھا گیا کہ عربوں مسلمانوں اور اسلام کے بارے میں مضحکہ خیز تبصرے کرنے والے جن لوگوں کی شناخت کی گئی ہے ان کے خلاف کیا کارروائی کی گئی ہے؟ اس کے جواب میں شہزادی نے کہا کہ وہ تمام لوگ ہمارے راڈار میں ہیں ، ہمارا ملک ان لوگوں کو فراموش کرنے والا نہیں ہے ، اب ان کے بارے میں ہم سب جانتے ہیں۔ میں اس سے زیادہ کچھ کہنا نہیں چاہتی کیونکہ ہم ہندوستان کا احترام کرتے ہیں۔جب شہزادی سے پوچھا گیا کہ ایسا لگتا ہے کہ آپ ہندوستان سے محبت کرتی ہیں ، اسی وجہ سے آپ ایسی جواب دیا ہے۔ تو شہزادی نے کہا کہ جب عربوں کے پاس کچھ نہیں تھا ، ہمارے پاس ہندوستانی لوگ تھے ، آج ہمارے پاس سب کچھ ہے ، ہمارے پاس اب بھی ہندوستانی ہیں۔لیکن اب ہم تشدد کے واقعات کوبڑھتے ہوئےدیکھتے ہیں۔تشدد کی پہچان ناہندو ہے اور ناہی  مسلمان۔

شہزادی ہند القاسمی کا کہنا ہے کہ میں شادی میں پہلی بار ہندوستان گئی تھی اور اس کے علاوہ میں کئی بار ہندوستان گئی ہوں ، کبھی کاروبار کے سلسلے میں ، کبھی سفر پر لیکن آج تک پاکستان نہیں گئی ، اگرچہ ہم وہاں کی علاقائی زبان نہیں جانتے ہ۔ یہ ملیالم ہو یا تمل کی طرح ، پھر بھی وہ اتنا پیار دیتے ہیں کہ ہمیں لگتا ہے کہ جیسے ہم اپنی فیملی میں ہیں۔ ان سے مل کر خوشی ہوتی ہے اور ہم صرف ہندوستان سے محبت کرتے ہیں اور ایسے میں جب یہ دیکھتے ہیں  آج ہندوستان میں یہ سب کیا ہو رہا ہے اور خاص طور پر مسلمانوں اور عیسائیوں کے خلاف تو بہت دکھ ہوتاہے،حیرانی ہوتی ہے۔

شہزادی سے پوچھا گیا کہ جب سے نریندر مودی وزیر اعظم بنے ہیں ، اب تک تقریبا تین دورے عربوں کے لئے ہوئے ہیں اور مندر کے لئے زمین بھی دی گئی ہے۔اس کے جواب میں ، شہزادی نے اس سے انکار کیا کہا کہ ہندوستان کے ساتھ ہمارے تعلقات پہلے ہی مضبوط ہیں۔ یہاں پہلے بھی بہت سارے مندر موجود ہیں اور جب ان سے ایک اہم سوال پوچھا گیا کہ آج جب نفرت کا ماحول بناہے،تو تلخی آئی ہے، وہ کچھ عرصے کے لئے ہے یا اس کا اثر ہندوستان اور متحدہ عرب امارات کا رشتوں پر بھی پڑے گا، شہزادی کا کہنا تھا کہ اگر وہ سفارت کاری کی حیثیت سے جواب نہیں دیاجاتا ہے ، تو ہندوستان کے لوگوں کو نوکریاں دینے والے کاروباری گھرانے رد عمل کا اظہار کریں گے۔ شہزادی نے صاف کہا کہ ہمارا ملک نفرت پھیلانے والی بیان بازی کو کسی بھی حال میں برداشت نہیں کرے گا ، لیکن اگر کوئی شخص ہمارے ملک میں یہ سب کرتا ہے تو اس کے تحت ہمارے ملک میں قانون ہے ، اسے جیل بھیجا جاسکتا ہے اور پانچ لاکھ درہم جرمانہ بھی کیا جاسکتا ہے۔

شہزادی سے پوچھا گیا کہ کیا اس سے دونوں ممالک کے تعلقات متاثر نہیں ہوں گے ،پھر شہزادی نے کہا کہ ہم اس میں کوئی دخل نہیں دیتے کہ آپکے ملک میں نیتا کیا کہتے ہیں۔بلکہ ہم صرف ایک اچھا پیغام دینا چاہتے ہیں کہ جس طرح سے ہم ہندوؤں کے لئے ہیں ہندوستان کو بھی مسلمانوں کے لئے بھی ویسا ہی بننا ہوگا۔شہزادی نے کہا کہ جو لوگ سوشل میڈیا پر نفرت پھیلانے والی باتیں کرتے ہیں وہ کہیں بھی جانا چاہیں یہاں تک کہ اگر آپ امریکہ جاتے ہیں تو پھر ایف بی آئی اور سی آئی اے آپ کے فیس بک ، انسٹاگرام پروفائل کی جانچ پڑتال کرتی ہے۔یہی قانون ان لوگوں پر بھی لاگو ہوگا جو ہندوستان سے عرب جائیں گے ،یہ دیکھا جائے گا کہ جو کچھ وہ اپنے ملک میں رہتے ہوئے یا کہیں اور رہتے ہوئے کہیں گے پوری تفتیش کی جائے گی۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad