تازہ ترین

بدھ، 20 مئی، 2020

“ مزدور "

محمد عباس دھالیوال.مالیر کوٹلہ، پنجاب. 



 “ مزدور  "

میں غریب مزدور ہوں
بےبس و مجبور ہوں 
در بدر کی ٹھوکر کھانا  
جیسے ہو مقدر میرا 
کیوں کہ میں مزدور ہوں

زمانے کے ہر ظلم و ستم 
کو گوارہ کرتے ہوئے 
نظام کی ہر سختی کو میں 
سہنے کو مجبور ہوں 
کیوں کہ میں مزدور ہوں

تھکے ماندے بھوکے پیاسے 
گھر کی جانب میلوں پیدل
سفر کی ہر ایک مشقت 
اٹھانے کو میں مجبور ہوں  
کیوں کہ میں مزدور ہوں 

اپنے گاؤں اپنے گھر کا سپنہ سنجوئے
ہزاروں میل پیدل چل کر 
ریل پٹڑی پہ کہیں سڑک حادثوں میں کہیں 
جان کو اپنی گنوانے کو مجبور ہوں 
کیوں کہ میں مزدور ہوں 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad