تازہ ترین

منگل، 19 مئی، 2020

مفتی سعید احمد پالن پوری کے انتقال کے ساتھ ہی دارالعلوم دیوبند اپنی تدریس کے ایک ستون اور اپنے ایک مایہ ناز سپوت سے محروم ہو گیاہے:مفتی ابوالقاسم نعمانی

دیوبند:دانیال خان(یواین اے نیوز19مئی2020)ام المدارس دارالعلوم دیوبند کے مؤقر و ممتاز استاذ صدر المدرسین شیخ الحدیث مولانا مفتی سعید احمد پالن پوری کے انتقال پرملال کی اطلاع جیسے ہی ممبئی سے دیوبند پہنچی تو دارالعلوم دیوبند اور دارالعلوم وقف دیوبند سمیت مدارس ومکاتب، علمی ودینی حلقوں کا ماحول سوگوار ہوگیا۔مولانا مرحوم گزشتہ نصف صدی سے دارالعلوم دیوبند میں اپنی خدمات انجام دے رہے تھے،مولانا مرحوم قریب تین ماہ قبل علاج کے لئے ممبئی روانہ ہو گئے تھے جہاں ان کا علاج جاری تھا ایک ہفتہ قبل زیادہ طبیعت خراب ہونے پر مولانا کو ایک پرائیویٹ اسپتال کے آئی سی یو میں داخل کرایا گیا تھا جہاں پر صبح قریب 7بجے کے درمیان مولانا داعئی اجل کو لبیک کہ گئے،مولانا کو ممبئی کے جوگیشوری میں واقعہ قبرستان میں سپرد خاک کیا گیا۔ ملک کی نامور ملی،سیاسی اور سماجی شخصیات نے ان کے انتقال کو دیوبند اور دارالعلوم کی تاریخ کے ایک باب کا خاتمہ قرا ردیا ہے۔دارالعلوم دیوبند کے مہتمم مولانا مفتی ابوالقاسم نعمانی بنارسی،دارالعلوم وقف دیوبند کے مہتمم مولانا محمد سفیان قاسمی،دارالعلوم زکریا دیوبند کے مہتمم مولانا مفتی شریف خان قاسمی، مسلم فنڈ دیوبند کے منیجر سہیل صدیقیاور عالمی شہرت یافتہ شاعر ڈاکٹر نواز دیوبندی نے اظہار تعزیت پیش کرتے ہوئے کہاکہ مولانا کے انتقال کے ساتھ ہی دارالعلوم دیوبند اپنی تدریس کے ایک ستون اور اپنے ایک مایہ ناز سپوت سے محروم ہو گیاہے۔

کل ہند رابطہ مساجد کے قومی جنرل سیکریٹری مولانا عبداللہ ابن قمر،دارالعلوم فاروقیہ کے مہتمم مولانا نور الہدی قاسمی،دارالعلوم اشرفیہ کے مہتمم مولانا ساسلم اشرف قاسمی،جامعیہ الشیخ احمد مدنی کے مہتمم مولانا مزمل علی قاسمی،جامعہ قاسمیہ دارالتعلیم والصنعہ دیوبند کے مہتمم مولانا ابراہیم قاسمی اور مولانا آزاد پیرا میڈیکل کالج کے پروفیسر ڈاکٹر یونس صدیقی نے اظہار افسوس کرتے ہوئے بتایا کہ مولانا مرحوم دارالعلوم دیوبند کے با کمال اور کامیاب ترین اساتذہ میں سے تھے، آپ کا درس جامع اور محققانہ ہوتا تھا، زیادہ قیل قال کو پسند نہیں کرتے تھے،سبق کی واضح تشریح کرتے تھے۔مدرسہ اسلامیہ اصغریہ کے مہتمم مولانا سید جمیل حسین،جمعیتہ فلاح انسانیت کے جنرل سکٹری الحاج شاہ عالم قاسمی،مولوی سعید معین،سید سفیان کاظمی،قاری عامر عثمانی،مولانا تجمل حسین،مولوی سکندر خان،حاجی خلیل الرحمان خان،ڈاکٹر احسان خان، فرید خان،مولوی شاہد معین اور مدنی دارالعلوم کے مہتمم قاری حنان قاسمی نے کہا کہ مولانا سعید احمد پالنپوری اپنی نجی زندگی میں بھی انتہائی سادہ انسان تھے

صاف گوئی اور ظاہر و باطن کی یکسانیت آپ کا خاص امتیاز تھا۔چھوٹوں کے ساتھ شفقت اور خرد نوازی کا معاملہ فرماتے،لیکن اگر کوئی نامناسب بات دیکھتے تو روکنے اور تنبیہ کرنے میں بھی ذرہ برابر تردد نہ ہوتا تھامولانا مرحوم تدریس کے حوالے سے انتہائی معتبر شخصیت کے مالک تھے۔ یوپی رابطہ کمیٹی کے سکیٹری ڈاکٹر عبید اقبال عاصم،دارالعلوم وقف دیوبندکے شعبہ حجت الاسلام اکیڈمی کے ڈائرکٹر ڈاکٹرمولانا شکیب قاسمی،مولانا عبدالطیف قاسمی،نسیم انصاری ایڈوکیٹ،تحسین خان ایڈوکیٹ،سابق ایم ایل اے معاویہ علی، مولانا نسیم اختر شاہ قیصر، سابق چیئرمین دیوبند انعام قریشی،حاجی ریحان الحق،سید عیسی رضا ء نقوی،مولانا سید احمد خضر شاہ مسعودی،سید وجاہت شاہ،عبداللہ عثمانی،مفتی اسعد قاسمی،دارالعلوم دیوبند کے نائب مہتمم مولانا عبدالخالق مدراسی،مولانا عبدالخالق سنبھلی،مولانا اسلام قاسمی،توصیف احمد،محمد اسلام الدین اور قدر الزماں قاسمی کیرانوی نے نے اظرار تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ واقعی عالم کی موت عالَم (دنیا) کی موت کے برابر ہے۔اہل علم حلقے میں مولانا مرحوم کی بہت قدر و منزلت تھی،تدریس میں انہیں وہ ملکہ اور درک حاصل تھا کہ طلبہ ان کی درس گاہ سے قبل از وقت اٹھنا، یا گھنٹہ ناغہ کرنا متاعِ گراں مایہ کا سلب تصور کرتے تھے،اللہ انکے درجات بلند فرمائے آمین۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad