تازہ ترین

پیر، 11 مئی، 2020

مقدس مہینہ رمضان میں برہمن ہندو خواتین نے روزہ رکھ کر دیا یہ محبت کا پیغام

نئی دہلی (یواین اے نیوز11مئی2020)ہمیں رمضان کا مہینہ ضرور یاد رکھنا چاہئے کیونکہ قرآن کہتا ہے  'لا اکراہ فی الدین، یعنی اسلام  میں کوئی زو زبردستی نہیں ہے۔ اگر  قرآن مجید میں بیان کی گئی  بات پر خلوص دل  سے عمل کرے تو  پوری دنیا میں آمن ہی امن قائم رہیگا  ایسے میں اللہ پر پکا یقین رکھنے والوں کو انکی ہدایات پر عمل کرنا چاہیے، اور ہر ایک کو رمضان میں روزہ رکھنا چاہئے لیکن کسی کو روزہ رکھنے پر مجبور نہیں کرنا چاہئے۔ آپ کو بتادوں کہ وزیر اعلی بنگال، ممتا بنرجی خود مسلمان نہیں ہیں، لیکن وہ نماز پڑھتی ہیں  اور ہر سال رمضان میں روزہ بھی رکھتی ہیں۔ بہت سے لوگوں کا کہنا ہے کہ وہ یہ کام خلوص دل سے نہیں کرتی ہے اور وہ یہ سب کچھ صرف مسلم ووٹوں کے لئے کرتی ہے لیکن پھر بھی مجھے یقین ہے کہ کسی کو بھی انھیں ایسا کرنے سے روکنے کی کوشش نہیں کرنی چاہئے۔

تمام مذاہب میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور امن کو فروغ دینے کے لئے، ایک ہندو برہمن عورت رمضان کے انتہائی مقدس مہینے میں روزہ رکھ رہی ہے۔ جن جواہر  میں شائع ہونے والی خبر کے مطابق، 52 سالہ جے شری شکلا،، کا کہنا ہے کہ محبت، امن اور بھائی چارے کو فروغ دینے کا یہ ان کا طریقہ ہے۔جئیشری شکلا مبصر اور فوٹو گرافر کی حیثیت سے متعدد بار ہندوستان کی سب سے بڑی مسجد میں تشریف لے گئیں اور مسلمانوں سے بھی مل چکی ہیں۔ مسلم برادری کی طرف سے ملے پیار سے متاثر ہو کر، شکلا کو مسلم   ثقافت سے پیار ہوگیا

شکلا کو رمضان المبارک کا پہلا تجربہ 2009 میں ہوا تھا۔ وہ کہتی ہیں، "کسی نے کبھی مجھ سے یہ نہیں پوچھا کہ مسجد میں میرا کس مذہب سے تعلق ہے۔ افطاری کے دوران، لوگ شام کو میرے گھر پر کھانا پیش کرتے ہیں۔ اس چیز نے مجھے اندر سے چھو لیا۔ انھوں نے مجھ سے  پیار کیا،شکلا نے کہا، "کسی نے مجھ سے براہ راست پوچھ گچھ نہیں کی، لیکن کنبہ کے کچھ افراد بے چین تھے۔ چونکہ میں خود مذہبی نہیں ہوں اور میں برہمن گھرانے سے آتی ہوں،ایسے حالات میں پریشانی کی امید تھی حالانکہ روزہ رکھنے پر انکے کئی ساتھیوں نے انکا ساتھ دیا  شکلا نے کورونا لاک ڈاؤن  کے بیچ  رمضان  کے پہلے اور آخری دن کا روزہ  رکھنے کا فیصلہ کیا۔ وہ محسوس کرتے ہیں کہ یہ روزہ انہیں دوسری جماعتوں سے رابطہ قائم کرنے اور ان کی ثقافت کو بہتر طور پر سمجھنے میں مدد کرتا ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad