تازہ ترین

جمعہ، 15 مئی، 2020

مسلمانو! خواب غفلت سے جاگو، اب رمضان المبارک بس چند دنوں کا مہمان ہے!

رمضان المبارک کا آخری عشرہ جہنم سے آزادی کا: محمد فرقان
بنگلور، 15/ مئی (ایم ٹی آئی ہچ): رمضان المبارک کا مہینہ اپنی تمام تر برکتوں، رحمتوں اور اللہ کے بے شمار انعامات کے ساتھ ہمارے اوپر سایہ فگن ہے۔رمضان المبارک کا دوسرا عشرہ ہم سے جدا ہوکر تیسرا عشرہ شروع ہوچکا ہے۔ بس اس ماہ مبارک کے مکمل ہونے میں محض چند ایام باقی رہ گئے ہیں۔لیکن افسوس کے اب بھی مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد اپنی دنیاوی مصروفیات میں مشغول ہے۔رمضان المبارک کا تیسرا عشرہ جہنم سے آزادی کا ہے۔اس عشرہ کو دیگر عشروں پر خصوصی فضیلت حاصل ہے۔ مذکورہ خیالات کا اظہار مرکز تحفظ اسلام ہند کے ڈائریکٹر اور مجلس احرار اسلام بنگلور کے صدر محمد فرقان نے کیا۔

    محمد فرقان نے رمضان المبارک کے تیسرے عشرہ کی فضیلت پر روشنی ڈالتے ہوئے فرمایا کہ یہ عشرہ رحمت و مغفرت کی انتہا ہے، جو شخص اس عشرہ میں اپنے گناہوں پر نادم ہوکر صادق دل سے توبہ کرلے اور معافی کا طلب گار ہو تو رحمت خداوندی جوش میں آتی ہے اور اسے جہنم سے نجات دے دی جاتی ہے۔ انہوں نے فرمایا کہ جب بھی رمضان المبارک کا آخری عشرہ آتا تھا تو سرکار دو عالم ؐ راتوں کو بیدار رہتے اور اپنے گھر والوں کو بھی بیدار کرتے اور اتنی محنت کرتے، جتنی کسی عشرہ میں نہیں کرتے۔ مرکز کے ڈائریکٹر محمد فرقان نے فرمایا کہ رمضان المبارک کے تیسرے عشرہ کو دیگر عشروں پر زیادہ فضیلت حاصل ہونے کی ایک وجہ یہ بھی ہیکہ اسی عشرہ کی کسی ایک طاق رات میں شب قدر کا ہونا ظن غالب ہے، جو ہزاروں مہینوں سے افضل ہے۔ نیز شب قدر میں ہی لوح محفوظ سے آسمان دنیا پر قرآن مجید کو نازل کیا گیا، جو تمام آسمانی کتابوں کا سردار ہے۔

 انہوں نے فرمایا کہ احادیث میں شب قدر کو رمضان المبارک کے آخری عشرے کے طاق راتوں میں تلاش کرنے کا حکم ہے۔ یہ طاق راتیں بندہئ مومن کیلئے اللہ تبارک و تعالیٰ کا بڑا انعام ہے، جو عبادتوں کے ثواب کو شیریں کردیتی ہیں۔ ہمیں ان راتوں کو ضائع کئے بغیر عبادت الٰہی اور ذکر الٰہی میں گزارنا چاہئے اور اللہ تبارک وتعالیٰ کے حضور توبہ و استغفار کرنی چاہئے تاکہ ہمیں شب قدر کی برکات بھی حاصل ہو اور ہمیں جہنم سے نجات کا پروانہ ملے۔ مجلس احرار کے صدر محمد فرقان نے ایک اہم مسئلے پر روشنی ڈالتے ہوئے فرمایا کہ طاق راتوں میں انفرادی عبارت کا اہتمام کرنا چاہئے، اجتماعی عبادت رسول اللہؐ، صحابہؓ، تابعین و تبع تابعین کسی سے ثابت نہیں، اور ایسا کرنا شرعاً بدعت ہے۔ محمد فرقان نے فرمایا کہ ہمارے آقا ؐ نے تاحیات رمضان المبارک کے آخری عشرے کا اعتکاف کیا اور انکے بعد ازواج مطہرات نے بھی اعتکاف کیا۔ اعتکاف کی غرض و غایت شب قدر کی ہی تلاش ہے۔ مرکز تحفظ اسلام ہند کے ڈائریکٹر محمد فرقان نے نے فرمایا کہ رمضان المبارک بڑی تیزی کے ساتھ گزرتا جارہا ہے۔ اسکے دو عشرے گزر چکے ہیں اور تیسرا عشرہ بھی بس چند ایام کے بعد ختم ہوجائے گا۔ لہٰذا ہمیں کوشش کرنی چاہئے کہ ان چند دنوں میں زیادہ سے زیادہ وقت عبادت و ریاضت میں گزاریں، توبہ و استغفار کی کثرت کرتے ہوئے اللہ تبارک و تعالیٰ کو راضی کریں اوراپنی مغفرت کرواتے ہوئے جہنم سے آزادی کے حق دار بنیں۔ خصوصاً پورے عالم میں پھیلی کورونا وائرس سے پوری انسانیت کی حفاظت اور اسکے خاتمے کیلئے خوب دعائیں کریں!

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad