تازہ ترین

ہفتہ، 23 مئی، 2020

شیوسینا لیڈر کے آخری رسومات میں اکٹھی ہوگئی بھیڑ۔ مقتول کی والدہ نے کہا کہ اعظم خان ہوتے تو، بیٹا زندہ ہوتا

رام پور(یواین اے نیوز23مئی2020)رام پور میں جمعرات کے روز شیوسینا کے رہنما انوراگ شرما کے آخری رسومات پر زبردست بھیڑ جمع ہوگئی۔ بدھ کی شب انہیں گھر کے سامنے قتل کیا گیا تھا۔ موٹرسائیکل سوار دو نوجوانوں نے انوراگ شرما کو پیٹھ میں گولی مار دی۔ انوراگ شرما کے قتل کے بعد ان کے حامیوں نے ہنگامہ برپا کردیا اور ضلعی اسپتال میں توڑ پھوڑ کی۔رام پور میں شیوسینا کے سابق ضلعی سربراہ انوراگ شرما کو دیر شام گھر میں باہر گھومتے ہوئے گولی مار کر ہلاک کردیا گیا۔پیچھے سے نامعلوم حملہ آور نے پیٹھ میں دو گولی مار دی اور فرار ہوگئے۔

انوراگ شرما کو انتہائی سنگین حالت میں ڈسٹرکٹ اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔جہاں ڈاکٹروں نے انہیں مردہ قرار دے دیا۔ اس واقعے سے ناراض کنبہ کے افراد نے اسپتال میں ہنگامہ برپا کردیا۔اسی کے ساتھ ساتھ نیوز ویب سائٹ اسپیشل کوریج ڈاٹ ان کے مطابق مقتول کی والدہ نے رام پور میں شیوسینا رہنما انوراگ شرما کے قتل کا الزام ڈاکٹروں پر لگایا ہے۔انہوں نے کہا کہ میرے بیٹے کی موت بروقت علاج نہ ہونے کی وجہ سے ہوئی۔

شیوسینا کے سابق ضلع کنوینر انوراگ شرما کے قتل کی اطلاع پر رام پور پہنچ کر آئی جی مراد آباد امیت شرما نے واقعے کی جگہ کا دورہ کیا اور ضروری ہدایات دیں۔ نیز اہل خانہ کو ہمت دیتے ہوئے کہا کہ آپ کے ساتھ مکمل انصاف کیا جائے گا اور جو بھی قصوروار ہے اسے جیل بھیجا جائے گا۔آئی جی امیت شرما سے اعظم خان کی تعریف کرتے ہوئے مقتول کی والدہ کا کہنا تھا کہ اگر آج اعظم خان ہوتے تو ڈاکٹرز صحیح سے علاج کرتے اور میرے بیٹے کی موت نہیں ہوتی۔ شیوسینا قائد کی والدہ کی والدہ کا یہ لفظ سن کر وہاں موجود لوگ بھی حیرت زدہ ہوگئے۔

ماں نے کہا کہ انہوں نے میرے بیٹے کو نہیں دیکھا اور اسے مار ڈالا۔ جب ڈاکٹروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی تب ہی میرے بیٹے کی روح کو سکون ملے گی۔متوفی کی والدہ سے آئی جی امیت شرما نے کارروائی کی یقین دہانی کرائی ہے۔مشتعل افراد نے اسپتال میں توڑ پھوڑ کی۔یہ واقعہ سول لائن کے علاقے میں پیش آیا۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad