تازہ ترین

اتوار، 10 مئی، 2020

سعودی عرب میں کرونا مریضوں کی تعداد 39ہزار سے تجاوز کرگئی۔

سعودی عرب(یواین اے نیوز10مئی2020)سعودی عرب میں گذشتہ 24 گھنٹے میں کروناوائرس کے 1912 نئے کیس ریکارڈ کیے گئے ہیں۔مملکت میں اب تک ایک دن میں کرونا وائرس کے مریضوں کی یہ سب سے زیادہ تعداد ہے۔سعودی وزارتِ صحت نے اتوارکو اطلاع دی ہے کہ مملکت میں کرونا وائرس کا شکار مزید سات افراد وفات پاگئے ہیں اور اب تک اس مہلک وَبا کے متوفیوں کی تعداد 246 ہوگئی ہے جبکہ کل کیسوں کی تعداد 39048 ہوگئی ہے۔

وزارت صحت کے ترجمان ڈاکٹر محمد العبد العالی کے مطابق کرونا وائرس کے نئے تشخیص شدہ کیسوں میں 35 فی صد سعودی شہری ہیں اور 65 فی صد دوسرے ممالک سے تعلق رکھتے ہیں۔سعودی عرب میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں روزانہ اضافے کے باوجود شرح اموات دوسرے ممالک کے مقابلے میں کم اور صحت یاب ہونے والوں کی شرح کہیں زیادہ ہے۔سعودی عرب میں اب تک کل تشخیص شدہ کیسوں میں صرف 0۰7 فی صد کی اموات ہوئی ہیں جبکہ قریباً 30 صد صحت یاب ہوچکے ہیں۔

ڈاکٹر محمد العبدالعالی نے بتایا ہے کہ کرونا وائرس کے مزید 1313 مریض صحت یاب ہوگئے ہیں اور کل تن درست ہونے والے مریضوں کی تعداد 11457 ہوگئی ہے۔ان کی فراہم کردہ تفصیل کے مطابق مکہ مکرمہ میں کرونا وائرس کے سب سے زیادہ کیس سامنے آئے ہیں،ان کی تعداد 438 ہے۔اس کے بعد جدہ میں 374، دارالحکومت الریاض میں 363 اور مدینہ منورہ میں کرونا وائرس کے 248 نئے کیسوں کا اندراج کیا گیا ہے۔الدمام میں 104 ، الہفوف میں 72 اور القنفذہ میں 52 نئے کیسوں کی تشخیص ہوئی ہے۔باقی مریضوں کا تعلق مملکت کے دوسرے شہروں اور صوبوں سے ہے۔سعودی وزیر صحت ڈاکٹر توفیق الربیعہ نے گذشتہ بدھ کو ایک بیان میں کہا تھا کہ ’’کرونا وائرس کے علاج کے لیے پروٹوکول ،ٹیسٹنگ میں اضافے اور فعال انداز میں سکریننگ کی وجہ سے مملکت میں کرونا وائرس سے نسبتاً کم اموات ہوئی ہیں۔‘‘

انھوں نے کہا کہ ان دنوں میں سعودی عرب میں کرونا وائرس کے زیادہ کیس رپورٹ ہورہے ہیں لیکن احتیاطی تدابیراختیار کرنے کی وجہ سے شرح اموات کم ہے۔یہ کل کیسوں کا ایک فی صد سے بھی کم ہے جبکہ دنیا بھر میں شرح اموات سات فی صد ہے اور یوں سعودی عرب میں شرح اموات ان ممالک کے مقابلے میں 10 گنا کم ہے۔انھوں نے کہا کہ سعودی وزارت صحت کرونا وائرس کے مریضوں کے علاج کے لیے ایک یکساں پروٹوکول پر عمل پیرا ہے۔ یہ پروٹو کول سعودی عرب کے ماہرین کے ایک گروپ کی معاونت سے تیار کیا گیا تھا۔اس گروپ کے شرکاء کا روزانہ اجلاس ہوتا ہے اور وہ علاج کے نئے طریقوں کے مطابق نئی رہ نما ہدایات وضع کرتے ہیں۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad