تازہ ترین

بدھ، 20 مئی، 2020

اترپردیش کے شراوستی ضلع میں فساد! مسلمانوں کے ڈیڑھ درجن مکانات میں آگ لگا دی گئی۔ متعدد زخمی۔

شراوستی(یواین اے نیوز20مئی2020)بھنگا کوتوالی کے گاؤں ہللاجوت گوڈ پوروا گاؤں میں قرانطین مرکز کے انتظامات کولیکر تنازعہ بدھ کے روز اچانک بھڑک اٹھا۔ اس دوران ہنگامہ آرائی سے گاؤں کے سربراہ سمیت 12 افراد زخمی ہوگئے۔ ڈیڑھ درجن مکانات کو نذر آتش کردیا گیا۔ گاؤں میں پی اے سی کو تعینات کردی گئی ہے کیونکہ معاملہ دو برادریوں سے جڑا ہوا ہے۔ گاؤں کے سربراہ کی تحریر پر13 کے خلاف نامزد مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

کوتوالی کے علاقے ہللاجوٹ میں گاؤں کے سربراہ محمد چودھری اور کوٹےدار تلک رام یادو کے مابین پرانی دشمنی چل رہی تھی۔ دریں اثنا ، 28 اپریل کی رات کوٹیدار کی طرف کے کچھ مہاجر مزدور پردیس سے گاؤں واپس آئے تھے۔انہیں گاؤں کے سرکاری اسکول میں رکھا گیا تھا۔ یہاں روشنی اور کھانا نہ ہونے کی وجہ سے رات گئے کوٹیدار اور گاؤں کے لوگوں کے مابین لڑائی ہوگئی۔ اس معاملے میں دونوں اطراف کے 10 افراد کو خلاف ورزی کرنے کے جرم میں جیل بھیج دیا گیاتھا۔ جیل سے واپس آنے کے بعد بھی معاملے کی چنگاری جل رہی تھی۔

بدھ کے روز دیہی سربراہ محمد چودھری دوپہر میں اپنے کھیت میں جتائی کر رہے تھے۔ پردھان کے کھیت میں تن تنہا ہونے کی اطلاع ملنے پر لاٹھی ڈنڈوں سے لیس کوٹیدار اطراف کے لوگ موقع پر پہنچ گئے اور محاصرہ کیا اور گاؤں کے سر پر حملہ کردیا۔ شور مچانے پر دونوں اطراف سے لوگوں کی ایک بڑی تعداد جمع ہوگئی۔ آس پاس کے دیہاتوں کے لوگ بھی کوٹیدار سائیڈ کی حمایت میں موقع پر پہنچ گئے اور پتھراؤ اور مارپیٹ کے بعد کوٹیدار کے لوگوں نے گھروں کو آگ لگانا شروع کردی۔ گولے ، بابادین ، ​​اسرائیل ، جلہے ، علی احمد ، ظہیر ، بھورے سمیت ڈیڑھ درجن افراد کے مکانات جل کر راکھ ہوگئے۔

بوال میں گاؤں کے سربراہ محمد چودھری ،ننکاؤ ، شکینہ ، نفیس اور کلیم سمیت 12 افراد زخمی ہوگئے۔ بھنگا کوتوال دادن سنگھ کی اطلاع پر ڈی ایم یاشو رستوگی ، ایس پی انوپ سنگھ اور اے ایس پی، بی سی دوبے موقع پرپہنچ گئے۔ کمشنر مہیندر کمار اور ڈی آئی جی ڈاکٹر راکیش کمار بھی موقع پر پہنچ گئے۔اے ایس پی نے بتایا کہ گاؤں کے سربراہ کی تحریر پر تلک رام ، شری رام ، کلیریج ، تریھوون ، رام نریش ، رام گوپال ، سریش ، ببلو ، مہیش ، مننا پرساد وغیرہ کے خلاف مقدمہ درج کرکے13 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ زخمیوں کا ضلعی اسپتال میں علاج چل رہا ہے۔ گاؤں میں پی اے سی تعینات کیا گیا ہے۔ فی الحال حالات قابو میں ہیں۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad