تازہ ترین

بدھ، 24 جون، 2020

۔4tv کی خبر کا اثر، جون پور صبرحد ماب لنچنگ میں مقدمہ درج ،دو ملزمان پولیس حراست میں


جونپور ،(یو این اے نیوز 24جون 2020) شاہ گنج تحصیل حلقہ کے صبرحد گاؤں کے رہائشی واجد علی کے لڑکے ماجد کی ایک شخص سے  مار کھاتے ہوئے  ویڈیو 14جون سے علاقے میں وائرل ہورہی تھی، جسے لیکر علاقے میں خوف و دہشت کا ماحول پیدا ہوگیا،اطلاع کے مطابق ماجد پر چوری کا جھوٹا الزام لگاکر آپسی رنجش کےلئے لڑکے کی جم کر بے رحمی سے پٹائی کی گئی 

،جسکا ویڈیو وہیں پر موجود کسی شخص نے بنالیا جو بعد میں وائرل کردیا ،الزام ہیکہ  22بوتل شراب کے ساتھ گاؤں پردھان محمد راشد  نے ماجدکو پولیس کے حوالے  کردیا ،ماجد کو پولیس صبرحد گاؤں سے شراب اسمگلنگ کے الزام میں شاہ گنج کوتوالی اٹھالائی۔پولیس غنڈوں کے خلاف کارروائی کرنے کو تیار نہیں ہورہی تھی ،بلکہ ماجد کے والد کو پولیس نے ڈانٹ دبٹ کر تھانہ سے بھگادیا ،پولیس کی یہ  حرکت  اور ویڈیو کے وائرل ہونے کی خبر 4tv کے نمائندہ عبدالحلیم تک پہنچی  تو وہ اپنی ٹیم کے ساتھ معاملے کی حقیقت جاننے کےلئے صبرحد گاؤں پہنچے جہاں انھوں نے ویڈیو مار کھانے والے شخص (ماجد )  اور اسکے والد( واجد ) سے آن کیمرہ بات کی جس پر ماجد اور اسکے والد نے بتایا کی محض 800روپیہ کا معاملہ ہے جسے لیکر گاؤں پردھان کی ایماء پر کامران بن معین الدین،محمد اعظم بن محمد اسعد،محمد آصف بن رشید انور نے میرے بیٹے کو گھر سے لے جاکر باغ  میں بے رحمی سے مارا ہے جو ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے

  وہ لوگ میرے لڑکے کو دو روز تک اغوا کر کے خوب مارا پیٹا ہے الزام ہیکہ  بعد میں گاؤں پردھان نے 22 بوتل شراب  منگاکر میرے بیٹے کو شراب  اسمگلنگ کرنے کے الزام میں پولیس کو بلاکر اسکے حوالے کردیا ،جب اس رپورٹ کو 4tvنے اپنے نیوز چینل پر نشر کی تب جاکر شاہ گنج پولیس حرکت میں آئی ، واجد کی تحریر پر انکے لڑکے ماجد کو مارنے پیٹنے کے تعلق سے این سی آر نمبر 130/20/323/504/ کے تحت تاریخ 22/06/2020 کو بنام کامران ولد معین الدین۔آصف ولد رشید انور،اعظم ولد محمد اسعد اور ایک نامعلوم شخص کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا،23جون کو پولیس نامزد ملزمان میں سے محمد اعظم ،اور محمد آصف کو گرفتار کر کے ان پر دفعہ 151  کے تحت کارروائی کی  ہے ۔بقیہ ملزمان کو گرفتار کرنے کے لئے پولیس ادھر ادھر دبش دے رہی ہے 

،پولیس نے کہا تحقیقات میں سچائی پائے جانے پر تفتیش کرنے والے افسران کے ذریعے مزید دفعات کا اضافہ کرکے تفتیش کی جائیگی ۔واضح رہے اس گرفتاری  کولیکر گاؤں پردھان کے حامیوں میں غصہ پایا جارہا ہے وہیں گرفتاری کو  بھی لیکر خوب چرچے ہیں،

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad