تازہ ترین

بدھ، 3 جون، 2020

شمال مشرقی دہلی فسادات پر پولیس کی چارج شیٹ اصل مجرموں کو بچانے کی ایک اور کوشش

نئی دہلی(یواین اے نیوز 2جون2020)پاپولر فرنٹ آف انڈیا کے چیئرمین او ایم اے سلام نے شمال مشرقی دہلی مسلم کش فسادات کے متعلق دہلی پولیس کے ذریعہ داخل کردہ چارج شیٹ پر ردّعمل ظاہر کرتے ہوئے اسے سنگھ پریوار سے وابستہ اصل مجرموں کو بچانے کی مرکزی حکومت کی ایک اور کوشش قرار دیا ہے۔ ہر کوئی اس حقیقت سے بخوبی واقف ہے کہ آر ایس ایس و بی جے پی کے لیڈران نے مسلمانوں کی جان و مال کو نشانہ بناتے ہوئے اس تشدد کی منصوبہ بندی اور انجام دہی کی ہے۔ دہلی پولیس کی ایس آئی ٹی نے کپل مشرا جیسے بی جے پی لیڈران پر بھی مقدمہ درج کرنے سے گریز کیا، جنہوں نے کھلے عام تشدد کو بھڑکایا تھا اور اس طرح ایس آئی ٹی نے ناقابل انکار شواہد سے چشم پوشی کی ہے۔

پولیس کو آر ایس ایس اور بی جے پی سے وابستہ مقامی ودیگر علاقوں کے پوشیدہ و کھلے ہندوتوا افراد اور جماعتوں کے بارے میں تفتیش کرنے کی کوئی فکر نہیں ہے۔ مرکزی حکومت کی ماتحت دہلی پولیس سی سی ٹی وی فوٹیج، ویڈیو کلپنگ، فون کال کی رکارڈنگ وغیرہ جیسے ثبوتوں کے ذرائع کی چھان بین نہیں کر رہی ہے، جو فسادات میں ان لوگوں کی شمولیت کا پتہ دیتے ہیں۔ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ یہ پورا معاملہ منصوبہ بند طریقے سے انجام دیا جا رہا ہے۔

دہلی پولیس کے کردار پر او ایم اے سلام نے کہا کہ: ”سی اے اے مخالف مظاہروں اور دہلی نسل کشی کے معاملے میں پولیس کے رویے اور کام کرنے کے طریقے سے دہلی پولیس اپنی معتبریت پہلے ہی کھو چکی ہے۔ پولیس مکمل طور سے جانبدار رہی ہے اور اس نے ہمیشہ سنگھ پریوار کے اصل مجرموں کو بچانے کے لئے کسی نہ کسی کو بلی کا بکرا بنانے کی کوشش کی ہے۔“ بی جے پی حکومت نے کووڈ-19 لاک ڈاؤن کے حالات کا مسلم تنظیموں اور سماجی کارکنان کی جماعتوں اور لیڈران کو نشانہ بنانے کے لئے استعمال کیا ہے۔اپنے اختیارات کا غلط استعمال کرتے ہوئے، پولیس یو اے پی اے اور غداری جیسے ظالمانہ قوانین لگاکر مخالفت کی آوازوں کو دبانے کی کوشش کر رہی ہے۔ یہ چارج شیٹ جس میں ان کی مبینہ میٹنگوں اور فون کا تذکرہ ہے، نچلی عدالت میں جھوٹے مقدمات کے لئے قانونی جواز حاصل کرنے کی حکومت اور پولیس کی ایک کوشش ہے۔

او ایم اے سلام نے دہلی پولیس کے سیاسی و فرقہ وارانہ طور پر جانبداری کے اس رویے کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔ انہوں نے دہلی تشدد کی تفتیش کے لئے سپریم کورٹ کے کسی موجودہ جج کی نگرانی میں ایک آزاد جانچ کمیشن تشکیل دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے شہری سماج سے اپیل کی ہے کہ وہ اختیارات کے غلط استعمال کی مذمت کریں اور مخالفت کی جمہوری آوازوں کو دبانے کے بی جے پی حکومت کے ناپاک منصوبوں کو شکست دینے کے لئے متحد ہوں۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad