تازہ ترین

ہفتہ، 13 جون، 2020

بھدیٹھی ہندو مسلم فساد معاملے میں جاوید صدیقی کا سپا نے چھوڑا ساتھ!

جونپور،رپورٹ،عارف حسینی(یواین اے نیوز13جون2020) جونپور کے خواجہ سرائے تھانہ علاقے کے بھدیٹھی گاؤں میں ہوئے ہندو مسلم فساد میں ملزم بنائے گئے ایس پی رہنما جاوید صدیقی،اب الگ تھلگ پڑگئے ہیں۔ ضلع سے لے کر ریاستی تنظیم تک ان سےڈھل مل(متزلزل) رویہ اپنائے ہوئے ہیں۔ ریاستی صدر نریش اتم نے ہفتہ کے روز جون پور میں یہاں تک کہ دیا کہ انہیں اس معاملے میں صحیح سے جانکاری نہیں ہے۔ شیو پال سنگھ یادو کے انتہائی قریبی سمجھے جانے والے ایس پی رہنما جاوید صدیقی گذشتہ اسمبلی انتخابات میں پارٹی کے اعلان کردہ امیدوار تھے۔ کانگریس کے ساتھ اتحاد ہوا توانکی جگہ کانگریس کے امیدوار ندیم جاوید نے صدر کی نشست سے انتخاب لڑا۔ تاہم ، اتحاد کو اس میں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ اسمبلی ٹکٹ ملنے کے بعدجاوید صدیقی نے سماج وادی پارٹی کے بہت سے رہنماؤں کی نظروں میں کھٹکنا شروع ہوگئے۔

کیوں کہ صدر کی نشست سے وہ اپنے قریب والوں سے الیکشن لڑانا چاہتے تھے۔ ٹکٹ نہ ملنے کی وجہ سے سبھی خار کھائے بیٹھے تھے۔ اس کے بعد بھی جاوید صدیقی عوامی مفاد میں کام کرتے رہے۔ انہوں نے اپنے خرچ پر گاؤں کے بہت سے ترقیاتی کام کو انجام دیا۔ دریں اثنا 9 جون کو بھدیٹھی گاؤں کی دلت کالونی میں توڑ پھوڑ اور آگ زنی ہوئی۔ اس میں ایس پی رہنما جاوید صدیقی کو بھی گرفتار کر کے جیل میں ڈال دیا گیا ہے۔ انہیں جیل بھیجے جانے کے بعد ضلع کے سماج وادی پارٹی کے کچھ رہنماؤں نے قومی صدر اکھلیش یادو کو اطلاع بھیج دی۔ انہوں نے بتایا کہ جاوید صدیقی کو اس میں پھنسایا کیا گیا ہے،

 لیکن ضلعی تنظیم نے اپنی سرکاری معلومات کو 3 دن تک ریاستی تنظیم کو نہیں دی۔ ہفتے کے روز ، ریاستی صدر نریش اتم سابق کابینہ کے وزیر پاراس ناتھ یادو کو خراج تحسین پیش کرنے پہنچے۔اس کے بعد شاہ گنج کے ایم ایل اے شیلیندر یادو عرف للئی کی رہائش گاہ پر صحافیوں سے گفتگو کر رہے تھے۔یہاں بھدیٹھی معاملے سے متعلق ایک سوال کے جواب میں ، انہوں نے کہا کہ انہیں جمعہ کے روز اس کے بارے میں بتایا گیا تھا۔ انہوں نے ابھی تک اس معاملے کو ٹھیک طرح سے نہیں دیکھا ہے۔اگر جاوید صدیقی قصوروار ہیں تو ان کے خلاف کارروائی کی جانی چاہئے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad