تازہ ترین

جمعہ، 19 جون، 2020

فوج کو تنخواہ کے بدلے ریپ کرنے کی اجازت ،جانیں دنیا میں کس ملک سے اس گھناؤنے عمل کا ہے تعلق

 نئی دہلی۔(یو این اے نیوز 19جون 2020) یہ بات بہت ہی مشہور ہے جس ملک کی فوج بڑی  تعداد میں ہوتی ہے ، اسے دنیا میں طاقتور سمجھا جاتا ہے۔  ملکی فوجی قوت ملک کے عوام میں تحفظ کا احساس پیدا کرتی ہے اور ملک کی سلامتی کے لئے اپنے جان تک کی قربانی دینا پڑتی ہے۔  آج ہم آپ کو ایک ایسے ملک کے بارے میں بتا رہے ہیں جہاں فوج کو تنخواہ کے بدلے ریپ کرنے  کی اجازت دی گئی ہے۔  جنوبی سوڈان دنیا کا نیا ملک ہے۔  یہ افریقی براعظم کے مرکز میں موجود ہے۔  چھ ممالک سے ملحقہ۔  قدرتی تیل کے معاملے میں یہ ایک ترقی پزیر ملک ہے۔

 2011 میں سوڈان سے علیحدگی کے بعد ، یہاں خانہ جنگی کی صورتحال برقرار ہے۔  یہ دنیا کے سب سے کم ترقی یافتہ علاقوں میں شامل ہے۔  اقوام متحدہ نے جنوبی سوڈان کے بارے میں ایک سنسنی خیز انکشاف کیا ہے۔  رپورٹ کے مطابق ، فوج کو تنخواہ کی ادائیگی کے طور پر خواتین سے عصمت دری کرنے کی اجازت ہے۔  اس کے علاوہ وہ بچوں اور معذور افراد کو زندہ جلا سکتے ہیں۔  اقوام متحدہ کی انسانی حقوق سے متعلق نئی رپورٹ میں بھی اسی طرح کے چونکا دینے والے دعوے کیے گئے ہیں۔  پچھلے پانچ مہینوں میں 1300 سے زیادہ خواتین کے ساتھ زیادتی کی گئی۔  فوج عام لوگوں کا قتل اور انکے ساتھ زیادتی کرتی ہے جو جنگی جرم کے مترادف ہے۔

 اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جس نے بھی یہاں حزب اختلاف کی حمایت کی اس پر وحشیانہ تشدد کیا گیا۔  یہاں تک کہ بچوں اور معذور افراد کو بھی نہیں بخشا گیا۔  انہیں زندہ جلایا گیا اور ہلاک کردیا گیا۔  یہاں تک کہ انھیں کنٹینر میں ڈال کر جھلسا دیا  گیا ۔  عام شہریوں کو گولی مار کر ہلاک کردیا گیا ، پھانسی کے پھندے پر  لٹکادیا گیا ، اور پھر اس کے ٹکڑے ٹکڑے کردیئے ہوگئے۔  روچک خبر کے مطابق  حکومت سے وابستہ گروہوں کو خواتین سے عصمت دری کرنے کی اجازت تھی۔  ان کی عصمت دری کی چھوٹ حکومت کی وفاداری کے بدلے میں تھی۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad