ممبئی(یواین اے نیوز17جون2020)نیوز18 کے اینکر امیش دیوگن کے خلاف 16 جون کو نشر ہونے والے اپنے شو میں صوفی بزرگ خواجہ معین الدین چشتی کے خلاف توہین آمیز تبصرے کرنے پر پولیس شکایت درج کی گئی ہے۔اجمیر شریف درگاہ صوفی بزرگ حضرت خواجہ غریب نواز کا راجستھان میں مزار ہے ، جو معین الدین چشتی کے نام سے مشہور ہیں۔
دیوگن نے اپنے شو میں صوفی بزرگ چشتی کو ڈاکو کہا تھا۔رضا اکیڈمی نے امیش کے خلاف شکایت درج کرائی ہے اور اس وبا کی وجہ سے دفعہ 295 اے ، 153 اے ، 34،120 بی ، 505 (2) اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایکٹ کے تحت فوجداری کا مقدمہ درج کرانے کی مانگ کی ہے۔
Good work raza academy#ArrestAmishDevgan pic.twitter.com/HjGbBQd46N— Shanwaj Rayeen (@ShanwajRayeen) June 17, 2020
صوفی معین الدین چشتی کے خلاف تبصرے کے بعد بہت سے لوگ سوشل میڈیا پر امیش دیوگن کی گرفتاری کا مطالبہ کررہے ہیں۔شیوسینا کے یوتھ رہنما راہل کنال نے نیوز 18 کے اینکر امیش دیوگن کے خلاف ممبئی پولیس میں شکایت درج کروائی ہے۔ اس کی کاپی انہوں نے ایک ٹویٹ میں شیئر کی
انہوں نے لکھا ایک ٹیم… ایک ساتھ مل کر ہم کر سکتے ہیں !!! خدا چاہتا ہے کہ ہم ہمیشہ کے لئے ساتھ رہیں اور جو بھی ہمارے پیارے مادر وطن کے امن اور ہم آہنگی کو خراب کرنا چاہتا ہے اس سے لڑتے رہیں۔
One team... together we can !!! God willingly we shall always be together and keep fighting anyone who wants to disturb peace and harmony of our beloved motherland.... https://t.co/so4JHR7oHs— Rahul.N.Kanal (@Iamrahulkanal) June 16, 2020
تاہم بعد میں امیش نے سوشل میڈیا پر اپنی غلطی پر معذرت کرلی اور کہا کہ "میری پہلی بحث میں ، میں نے نادانستہ طور پر 'چشتی' کو خلجی کہا۔ میں اس سنگین غلطی پر خلوص دل سے معذرت خواہ ہوں اور یہ صوفی بزرگ معین الدین چشتی کے پیروکاروں کے لئے غم کی بات ہوسکتی ہےجن کا میں بھی احترام کرتا ہوں۔ میں نے پہلے بھی ان کی درگاہ پر ماتھا ٹیکنے گیا ہوں۔ مجھے اس غلطی پر افسوس ہے۔
मतलब अब इस देश में हमारे बुजुर्गों को भी मीडिया में गाली दी जाएगी?#भड़वा_गुस्ताख़ @AMISHDEVGAN ने जो हज़रत मोइनुद्दीन चिश्ती की शान में गुस्ताखी की है…वह बर्दाश्त के काबिल नहीं है… pic.twitter.com/PYrCnw4mCI— ALI SOHRAB (काकावाणी 2.0) (@007AliSohrab) June 16, 2020
تاریخ کے مطابق معین الدین چشتی 13 ویں صدی کے صوفی بزرگ اور فلسفی تھے جنہوں نے اجمیر میں سکونت اختیار کرنے سے پہلے بالآخر پورے جنوبی ایشیا کا سفر کیا،اور پھر اجمیر میں سکونت اختیار کی، جہاں ان کا انتقال ہوگیا۔
1236 میں ان کی وفات کے بعد دہلی کے سلطان (تغلق خاندان) نے مقبرے پر ایک ایک درگاہ تعمیر کروائی ، جہاں تمام مذاہب کے لوگ جاتے ہیں۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں