تازہ ترین

ہفتہ، 11 جولائی، 2020

مولانا مفتی حفی اللہ خان قوم و ملت کے مخلص او ربے لوث رہنما تھے

دیو بند ۔دانیال خان،(یو این اے نیوز 11جولائی 2020)مفتاح العلوم جلال آباد کے مہتمم مولانا حفی اللہ کی وفات پر علمی حلقوں کی فضا مغموم ہوگئی اور نامور شخصیات نے مرحوم کی رحلت کو علمی دنیا کابڑاخسارہ قراردیتے ہوئے اہل خانہ کو تعزیتی پیغام ارسال کئے۔آج یہاں بھی دارالعلوم زکریا دیوبند،دارالعلوم اشرفیہ دیوبنداور دارالعلوم فاروقیہ سمیت متعدد دینی اداروں میں مرحوم کے سانحہ ارتحال پر تعزیتی نشستوں کاانعقاد کرکے ایصال ثواب کااہتمام کیاگیا۔اس بابت دارالعلوم زکریا دیوبند کے مہتمم مولانا مفتی محمد شریف خان قاسمی نے مولانا حفی اللہ کی علمی خدمات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ مرحوم قوم و ملت کے مخلص او ربے لوث رہنما تھے،اپنے ہم عصروں میں ممتاز ہونے کے ساتھ ساتھ ان کی بڑی خوبی یہ تھی کہ اختلاف رائے کو برداشت کرتے، ہر ایک کی قدردانی انکا طرہئ امتیاز تھا اور بڑی دور اندیشی سے مسائل کا حل تلاش کرتے تھے۔ 

ان کے انتقال سے جو علمی خلا پیدا ہوا ہے اس کاپر ہونا ممکن نظر نہیں آتاہے۔ اللہ پاک مرحوم کے درجات بلند فرمائے۔دارالعلوم فاروقیہ کے مہتمم مولانا نور الہدی قاسمی بستوی نے مولانا حفی اللہ کی وفات پر گہرے دکھ درد کا اظہار کرتے ہوئے بڑے علمی خسارے سے تعبیر کیا اور کہاکہ مولانا موصوف کا حادثہئ وفات علمی دنیا کا ایک عظیم سانحہ ہے جسکو تادیر یاد کیا جاتا رہے گا ادارہ مرحوم کے اہل خانہ کے اس غم میں برابر کا شریک ہے۔دارالعلوم اشرفیہ کے مہتمم مولانا سالم اشرف قاسمی نے مرحوم کے انتقال پر اپنے گہرے رنج وغم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ملت اسلامیہ ایک عظیم شخصیت سے محروم ہوگئی ہے

 مولانا قاسمی نے مرحوم کو مفکر ملت قراردیتے ہوئے کہا کہ تمام شعبہ حیات میں مولانا مرحوم کی گرانقدر علمی دینی اور سماجی خدمات جلی حروف سے تحریر کی جائینگی۔مولوی سکندر خان نے کہا کہ ایسی عظیم شخصیات صدیوں میں پیدا ہوتی ہیں انہوں نے دینی اور ملی کاموں میں جو ناقابل فراموش خدمات انجام دی ہیں وہ ہمیشہ مرحوم کی یاد دلاتی رہیں گی۔ اتر پردیش اردو اکیڈمی کے سابق چیئر مین و عالمی شہرت یافتہ شاعر ڈاکٹر نواز دیوبندی نے اہل خانہ سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ اس دکھ کی گھڑی میں اہل خانہ کے دکھ درد میں برابر کے شریک ہیں اللہ پاک مرحوم کو جنت الفردوس میں اعلی مقام عطا فرمائے اور پسماندگان کو صبر جمیل کی توفیق دے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad