تازہ ترین

جمعہ، 3 جولائی، 2020

نورالدین خان نے والد کے منع کرنے پر آئی سی ایس کی نوکری ٹھکرائی

جونپور ۔حاجی ضیاء الدین۔(یو این اے نیوز 3جولائی 2020) ضلع مرکز سے 20 کلومیٹر دور زمیں داروں کاگاؤں اتر پٹی بابر خاں جہاں کی زمین پیداوار کے علاوہ علمی طور پر زر خیز رہی ہے گاؤں میں مسلمانوں کی خواندگی کی شرح لائق قدر ہونے کے علاوہ گاؤں کے اکثر مسلمان سرکاری ماسٹر کے علاوہ مختلف شعبوں میں ملازم پیشہ ہونے کے ساتھ ہی کسانی اور کھیتی پر منحصر رہے۔اتر پٹی گاؤں میں زمیں دار علیم اللہ خان کے گھر میں نورالدین خان کی پیدائش 1930 میں ہو ئی تھی تین بھائیوں میں سب سے چھوٹے نورالدین کا بچپن کا نام واقف حسین خان تھا ابتدائی تعلیم گھر پر ہو نے کے بعد پرائمری کی تعلیم ملہنی پرائمری اسکول سے پاس کیا اس کے بعد جونپور شہر سے ہائی اسکول پاس کر نے کے بعد اعلی تعلیم کی غرض سے علی گڑھ چلے گئے

 وہیں پر ان کی ملاقات اردو کے عظیم دانشور رشید صدیقی سے ہو ئی اورا ن کی کو ششوں سے علی گڑھ میں داخلہ بھی ہو ا تھاتب تک نورالدین خان واقف حسین کے نام سے جانے جا تے تھے رشید صدیقی کا تعلق جونپور سے تھا اس لئے انھوں نے بطورمشفق واقف حسین  نام تبدیل کر کے نورالدین خان رکھ دیا اور مشفق کے جذبات کر تے ہو ئے خو د کی شناخت نورالدین خان کے نام سے ہی کروا ئی علی گڑھ میں داخلہ ملنے کے بعد انھوں نے وہیں سے ایف اے جس کو موجودہ وقت میں انٹر کے نام سے جانا جا تا ہے تعلیم حاصل کی اس کے بعد الہ آباد یو نیورسٹی سے بی ایس سی کر نے کے بعد لکھنؤ سے ایم ایس سی کی ڈگری حاصل کی اور وہیں سے آئی سی ایس جس کو موجودہ وقت میں آئی پی ایس کہا جا تا ہے پا س کرلیا لیکن زمیں دار والد علیم اللہ نے نوکری کر نے سے منع کر دیا علم کے لگاؤ نے گھر بیٹھنے نہیں دیا اور ایک بار پھر الہ اباد جاکر لا ء کی ڈگری حاصل کی

 اور وہاں سے لو ٹنے کے بعد مرزا حیدر بیگ کے ماتحتی میں ایک سال تک وکالت کو سیکھا اور پھر عمر کے آخری پڑاؤ تک وکالت کے پیشہ سئے جڑے رہے۔نورالدین خان کی سادگی اور وکالت پیشہ میں ایمانداری کی وجہ سے بہت سے لوگوں کے درمیان محسنین کے طور پر جا نے گئے آنجہانی گاندھی جی سے خاصہ لگاؤ تھا اور طالب علمی کے زمانے میں گاندھی جی کے لئے انھوں نے چندہ وغیرہ بھی کیا تھا 

انھیں کے نام پر ان کے پو تے ڈاکٹر عبدالقادرخان نے اتر پٹی سے متصل افلے پو ر گاؤں میں نورالدین خان گرلس ڈگری کالج کا قیام کیا ہے جس میں تقریبا 2000 ہزار کے قریب طالبات تعلیم حاصل کر رہی ہیں ڈاکٹر عبدالقادر خان کے ہم سب کی تعلیمی تربیت میں ہمارا داد اکا اہم رول رہا ہے جن کا تعلیم  کے تئیں لگاؤ ہم سب کو حوصلہ دیتا رہا ہے اور اللہ کا کرم ہے کہ آج ان کی محنت سے ہمیں بھی علاقہ میں علمی شمع روشن کر نے کا موقع ملا ہے ہماری کو شش ہے کہ اپنے دادا کی سوچ کو دوسروں تک پہنچا کر علاقہ میں تعلیم کی فضا ء کو عام کریں اورا س کے لئے ہمیں علاقہ کی عوام کا پیار حاصل ہو رہا ہے ۔    

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad