تازہ ترین

جمعہ، 31 جولائی، 2020

قربانی عشقِ خداوندی کا مظہر

 شیخ زبیر ناندیڑی مہاراشٹر
نحمده ونصلى ونسلم على رسولنا الكريم ٠اما بعد
          عیدِ قربان اسلامی  روایات واقدار کا ایک عظیم شاہکار ہے جسکی شریعت ِ اسلامی میں اپنی اہمیت وفضیلت کے لحاظ سے منفرد شناخت ہے،قربانی شعارِ اسلام ہے  یہ سیدنا حضرت ابراہیم علیہ السلام کی وہ عظیم الشان سنت ہے جو اللہ تبارک وتعالیٰ کو بے انتہاء محبوب و پسندیدہ ہے  یہی وجہ ہیکہ اللہ تبارک وتعالیٰ نے اسکو قیامت تک کیلئے جاری فرمادیا ہے،قربانی کا یہ یہ نظریہ کوئی نو ایجاد نہیں بلکہ سیدنا حضرت آدم علیہ السلام سے امتِ محمدیہ تک یہ عمل کسی نا کسی صورت میں موجود رہا ہے  جیسا کہ حضرت آدم علیہ السلام کے دو بیٹوں ہابیل۔ اور قابیل نے قربانی کی تو اللہ تبارک وتعالی نے ہابیل کی قربانی کو تو قبول فرمادیا لیکن قابیل کی قربانی کو رد فرمادیا، اس سے یہ بات آشکارا ہوتی ہے کہ قربانی کا مقصد  خلوص ِنیت اور قربِ الٰہی کا حصول ہے  جب کوئی بندہ قربانی کرتا ہے تو بارگاہِ خداوندی میں اس جانور کی جسامت اور مالیت سے قطعِ نظر  قربانی کرنے والے کے تقویٰ وللہیت اور دل کی کیفیت کو دیکھا جاتا ہےارشادِ ربانی ہے:لن ينال الله لحومها ولا دماءها ولكن يناله التقوى منكم ( الایت ) اس سے یہ بات معلوم ہوتی ہے کہ  جس طرح قربانی کا مقصد گوشت کو تقسیم کرنا ہے ایسے ہی اس کی اصل روح کا حصول بھی بہت ضروری ہے وہ یہ ہیکہ اپنی  انا ، خود غرضی ، مطلب پرستی،اور خاہشاتِ نفسانی  کو بھی ذبح کردیا جائے تاکہ یہ رضاءِ الہی کا سبب بن سکے 

 یومِ نحر کی فضیلت
حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا حضور اکرمﷺ کا یہ ارشاد نقل فرماتی ہیں۔ دس ذی الحجہ ( یومِ نحر ) کو کوئی نیک عمل اللہ رب کو قربانی سے بڑھ کر محبوب وپسندیدہ نہیں  قربانی کرنے والا قیامت کے دن اپنے جانور کے بالوں، سینگوں، اور کھروں کیساتھ اللہ رب العزت کے حضور پیش ہوگا ( یہ چیزیں اسکے ثواب میں بڑھوتری کا سبب ہوگی) اور قربانی کے جانور کا خون زمین پر گرنے سے پہلے ہی اللہ تعالی اس بندے کی بخشش فرمادیتے ہیں   (  ترمذی شریف  )

خلاصہ یہی ہیکہ قربانی کی بیشمار فضیلتیں وارد ہوئی ہیں جنکے ذریعہ ہم اپنے روٹھے رب کو مناسکتے ہیں موجودہ حالات میں چونکہ ہم ایک مہلک وبائی بیماری سے دوچار اور خوفزدہ ہیں بظاہر اس سے بچاؤ کے اسباب سے محروم ہیں لیکن ابھی بھی صرف ایک ہی امیدہے  اور وہ اللہ رب العزت کی ذات ہے جو ہر شئ پر قدرت والی ہے  وہی ہمیں اس بھنور سے بآسانی کنارےکرسکتا ہے   بشرطیکہ اسکے احکامات سے روگردانی نا کیجائے اللہ رب العزت ہمیں عفو و عافیت والی زندگی نصیب فرمائےآمین
                  

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad