تازہ ترین

جمعرات، 13 اگست، 2020

اردو کے ساتھ سوتیلا برتاؤ ناقابل قبول: شاہ عالم قاسمی

دیوبند13/ اگست (دانیال خان)اردو کے ساتھ امتیاز ی صلوق میں مسلسل اضافہ ہوتا جا رہا ہے،نئی تعلیمی پالسی کے بعد مہاراشٹر میں جہاں مستقبل میں اردو زبان کے ختم ہونےکا امکان ہے وہیں بہار میں گزشتہ مئی میں ایک سرکلر کے ذریعہ اردو کا لازمی کے بجائے اختیاری مضمون قرار دے دیا گیا ہے، جبکہ اردو زبان بہار کی دوسری سرکاری زبان ہے جو گنگا جمنی تہذیب کی امین بھی ہے۔
فوٹو۔ شاہ عالم قاسمی 

 ان خیالات کا اظہار سماجی و ادبی تنظیم کل ہندجمعیتہ فلاح انسانیت کے قومی جنرل سیکٹری الحاج شاہ عالم قاسمی نے کیا۔انہوں نے کہا کہ زبان کا نہ تو کوئی مذہب ہوتا ہے اور نہ ہی ذات بلکہ اردو زبان ہر طبقہ کی پسندیدہ اور شیریں زبان ہے یہ ہمیشہ سے اسکولوں میں لازمی مضمون کی حیثیت سے شامل نصاب رہی ہے،باوجود اس کے اردو زبان کو لازمی کے بجائے اختیاری قرار دینا مستقبل کے لئے بڑی سازش کا حصہ معلوم ہوتا ہے،کیونکہ اگر اردو زبان ختم ہوتی ہے تو اس سے مسلمانوں کے معاش پر بھی خطرہ پیدا ہوتا ہے۔ 

شاہ عالم قاسمی نے نئی تعلیمی پالیسی پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ تمام زبانوں کا تذکرہ تعلیمی پالیسی میں ہے لیکن اس میں اردو زبان کو شامل نہیں کیا گیا ہے جس سے صاف ہوتا ہے کہ اردو زبان کے ساتھ سوتیلا برتاؤ کیا جا رہا ہے جو کسی بھی صورت قابل قبول نہیں ہے،انہوں نے کہا کہ متعدد ریاستوں کی مادری زبان مختلف ہیں تو کیا ہم مستقبل میں اپنے اردو اسکولوں کو بند کر دیں؟انہوں نے حکومت و مرکزی وزیر تعلیم سے اپنے فیصلے پر نظر ثانی کئے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad