تازہ ترین

اتوار، 9 اگست، 2020

یوگی راج: اسپتال میں پوچھا لگاتی بچی کی ویڈیو بنانے والے صحافی پر ہوئی ایف آئی آر،روہنی بولیں سچ بولنے کا انعام ملا۔

لکھنؤ (یواین اے نیوز9اگست2020)حال ہی میں اترپردیش کے دیوریا ضلع اسپتال میں ایک لڑکی سے پوچھا لگوانے کا ایک ویڈیو سامنے آیا تھا جو سوشل میڈیا پر بہت وائرل ہوگیاتھا۔ اب خبریں آرہی ہیں کہ اس ویڈیو کو بنانے والے مقامی صحافی امیتابھ راوت کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔یہ بات اہم ہے کہ یوگی حکومت کی حکمرانی میں ،صحافیوں کے ساتھ ایسے لوگوں کے ساتھ سلوک کرنا عام ہو گیا ہے جو عوام میں سچائی ظاہر کرتے ہیں۔ جہاں دیوریا اسپتال انتظامیہ کے خلاف کارروائی ہونی چاہئے تھی۔

وہیں اس ویڈیو کے ذریعے لوگوں میں اسپتال انتظامیہ کے اس شرمناک کام کو ظاہر کرنے والے صحافی کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ انتظامیہ کی اس کارروائی کے بعد ، مقامی صحافیوں نے دیوریا میں مظاہرہ کیا۔صحافی کے خلاف شکایت کرنے والے پرائمین کلیننگ سروسز کے نگراں شتروگھن یادو کا کہنا ہے کہ 25 جولائی کو ایک خاتون کو خون کی منتقلی کے لئے میڈیکل وارڈ میں داخل کرایا گیا تھا۔ اس دوران اس کی بچی ہسپتال کے گیلری میں پاخانہ کردی تھی۔ وہاں موجود صحافی نے بچی کو اکساکر پوچھا لگوایااور اس کی ویڈیو بنالی۔اسپتال انتظامیہ کے اس فعل کے خلاف احتجاج کرنے والے صحافیوں کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے ، آئس ہاکی انڈیا کے سکریٹری ویدانک سنگھ نے ٹویٹ کیا ہے کہ دیوریا اسپتال کی جس ویڈیو میں بچی کے ساتھ بدتمیزی کی گئی تھی،وہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی۔

اب مجرموں کے خلاف کارروائی کرنے کے بجائے ویڈیو بنانے والے صحافی کے خلاف قانونی کارروائی کی گئی ہے۔ مہاراشٹرا سے اتر پردیش تک ، ایف آئی آر اب فیشن بن چکی ہے۔ سچ دکھانے والے اب ڈریں۔ویدانک سنگھ کے اس ٹویٹ کو دوبارہ ری ٹیوٹ کرتے ہوئے ، صحافی روہنی سنگھ نے لکھا ہے - "مرزاپور سے ہردوئی اور بنارس سے دیوریا تک ، اتر پردیش میں صحافیوں کو سچ بولنا ممنوع ہے۔ بچے اسپتال میں پوچھا لگاتے رہتے ہیں ، نمک روٹی کھاتے رہیں ، ارکان پارلیمنٹ دھونس کا مظاہرہ کرتے رہتے ہیں ، لیکن سچ بولنے کا صلہ ایف آئی آر ہے۔ کیا قانون چھوڑنے سے حقیقت بدل جائے گی؟ جنگل راج کی یہی وجہ ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad